28 اکتوبر، 2020، 11:20 AM
Journalist ID: 1917
News ID: 84090976
T T
0 Persons
پیغمبر اکرم (ص) کی شان میں گستاخی انسانی اقدار کی توہین ہے: صدر روحانی

تہران، ارنا- ایرانی صدر نے کہا ہے کہ حضرت رسول (ص) کی شان میں گستاخی کرنا تمام انبیا (ع) کی توہین اور انسانی اقدار کی پامالی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فرانس اور یورپ اگر واقعی دنیا میں قیام امن اور سلامتی چاہتے ہیں تو مسلمانوں کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرنے سے دستبردار ہوجائیں۔

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر حسن روحانی نے آج بروز بدھ کو کابینہ کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے ہفتہ وحدت کی آمد پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پیغمبر اسلام کی زندگی کی اساس نہ صرف اس دن کی مسلم برادری کی رہنمائی تھی بلکہ آپ انسانیت اور تمام دنیا کے لئے رحمت کے استاد تھے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ آج کی دنیا میں ہم دیکھ رہے ہیں کہ سائنس ایک استحقاق بن گیا ہے اور انصاف اور عدم تفریق کو اہم اقدار سمجھا جاتا ہے اور آج کے معاشروں میں لوگوں کو جمہوریت اور لوگوں سے مشاورت کیلئے فخر ہے تا ہم یہ وہ اقدار ہیں جو اس وقت اسلام کے عظیم نبی انسان اور انسانیت کیلئے بطور تحفے لے کے آئیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہفتہ وحدت میں سنی اور شیعی کے درمیان اتحاد پر زور دیتے ہیں؛ ہم مسلمان لوگ ایک دوسرے کیساتھ کھڑے ہیں اور ہمارے عظیم اماموں نے اس بات پر زوردیا ہے کہ دیگر مذاہب سمیت وہ لوگ جو مسلمان ہیں لیکن منحرف خیالات رکھتے ہیں، اگر ان میں سے کوئی فوت ہوجاتا ہے تو ان کے جنازے میں شرکت کریں؛ اگر ان میں سے کوئی بیمار ہوتا ہے تو جلدی سے اس کی عیادت کریں اور تمام لوگوں کے حقوق اور وقار کا احترام کریں۔

 صدر روحانی نے کہا کہ پیغمبر اسلام اور ائمہ کی دعوت کی بنیاد تمام مسلمانوں میں مساوات اور بھائی چارے پر مبنی ہے یہاں تک کہ وہ لوگ جو مسلمان تھے لیکن منحرف خیالات رکھتے تھے کو بھی اتحاد کی سفارش کی گئی ہے اور یہ ہمارے لئے ایک بہت بڑا سبق ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسری طرف پورے قرآن میں ہمیں تمام الہی مذاہب کے مابین ایک قسم کا اتحاد نظر آتا ہے؛ قرآن مجید میں مختلف آیات میں مذاہب کے نام اور انبیاء کے نام دونوں کا ذکر کیا گیا ہے۔

صدر روحانی نے کہا کہ جب ہم سب ایک دوسرے کا احترام کریں گے تو ہم ساتھ رہ سکتے ہیں اور امن و استحکام حاصل کر سکتے ہیں؛ نبی اکرم (ص) کی بے عزتی کرنا کوئی فن نہیں ہے؛ یہ اقدر کیخلاف ہے اور تشدد کی حوصلہ افزائی کرتا ہے؛ لاکھوں مسلمانوں اور غیر مسلموں کے جذبات کو بھڑکانا کوئی فن نہیں ہے؛ حیرت کی بات یہ ہے کہ جو لوگ آرٹ اور جمہوریت کے دعوے کرتے ہیں وہ تشدد کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

ایرانی صدر نے کہا کہ کون کہتا ہے کہ آزادی کا مطلب اخلاقی سبق کو بند کرنا ہے؟ آزادی جب معاشرے کے لئے تمام اقدار کے احترام کے ساتھ ہو تو فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ کیا ہم اخلاقیات اور اقدار کو ترک کر سکتے ہیں؟

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .