ان خیالات کا اظہار "محمد مہدی توسلی پور" نے جمعرات کے روز گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں ایران کی معیشت، تیل پر مبنی معیشت سے گیس پر مبنی معیشت کی طرف گامزن ہے اور جنوبی پارس مشترکہ فیلڈ کے عمل کو تیز کرنے اور اس کے ترقی پذیر مراحل کو مکمل کرنے سے ملک کی معاشی انتظام میں قدرتی گیس کے کردار میں اضافہ ہوا ہے۔
توسلی پور نے پارس گیس فیلڈ کے فیز 14 کے ترقیاتی منصوبے کے سب سے اہم اقدامات کو آف شور سیکٹر کی مکمل توسیع قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ شعبوں میں ایران کا حصہ نکالنے اور اس منصوبے کے اہم اہداف کو حاصل کرنے کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے جو روزانہ چار پلیٹ فارم سے دو ارب مکعب فٹ گیس (56 ملین مکعب میٹر کے مساوی) کا استخراج تھا؛ فیصلہ کیا گیا کہ فیز 14 کے ترقیاتی منصوبے میں پہلا آف شور سیکٹر پر توجہ دی جائے۔
توسلی پور نے کہا کہ کنوئیں مکمل کرنے اور سمندر سے سمندری ساحل کی ریفائنری تک گیس کی ترسیل کے لئے دو پائپ لائنوں کے اجرا کرنے کے علاوہ، اس منصوبے کے ذخائر کے بلاک سے مجموعی طور پر 22.5 بلین مکعب میٹر گیس نکالی گئی ہے۔ اور پارس 2 ریجن (فیز 12 اور 19 کی ریفائنریز) میں واقع ریفائنریوں کی آزاد صلاحیت کا استعمال کرتے ہوئے ان کو میٹھے بنا کر قومی گیس نیٹ ورک میں انجکشن لگایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی مجموعی ترقی 66۔88 فیصد ہے اور پچھلے سات سالوں میں وزارت تیل کی پالیسی جنوبی پارس گیس فیلڈ کے بقیہ مراحل کی ترقی اور ملک کی توانائی کے شعبے میں قدرتی گیس کا حصہ بڑھانے پر مبنی ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ