یہ بات "محمد جواد ظریف" نے جمعہ کے روز اپنے ٹوئٹر پیج میں کہی۔
انہوں نے سلامتی کونسل کے ذریعہ تین بار امریکی کوششوں کو مسترد کرنے کے بعد ، اب امریکہ نے دھمکی دیا ہے کہ کسی شخص اور کسی ادارے جو وہ اور اس کی سنیپ بیک کے درمیان فاصلے کا باعث بنے گا، پر پابندیاں عائد کرے گا۔
ظریف نے اس بات پر زور دیا کہ یہ واضح ہے کہ امریکی حکام کو حقوق پر کوئی سمجھ نہیں اور اقوام متحدہ کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شاید یہ ان کے لئے واضح مثال ہے جنہوں نے 2018 میں جوہری معاہدے سے طلاق لی لہذآ نکاح نامہ میں ان کا نام شامل کرنا کوئی معنی نہیں رکھتا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کی امریکی قرارداد کی ناکامی کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیو نے سلامتی کونسل کے چیئرمین سے ملاقات کے دوران ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تین یورپی رکن ممالک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ایران پر امریکہ کے زیرقیادت ٹرگر میکانزم کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ