ان خیالات کا اظہار "حسن روحانی" نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ایرانی طیارے کے مسافروں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنا فضائی دہشت گردی ہے: صدر روحانی
تہران، ارنا – ایرانی صدر مملکت نے بین الاقوامی راہداری میں امریکی جنگجوؤں کے ذریعہ ایرانی طیارے کے مسافروں کی جان کو خطرے میں ڈالنے کو فضائی دہشتگردی قرار دیتے ہوئے ذمہ دار تنظیموں اور تمام ممالک سے امریکی حکومت کے اس دہشت گردانہ اقدام کا جواب دینے کا مطالبہ کیا۔
ان خیالات کا اظہار "حسن روحانی" نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے ملک کو معاشی دھچکے سے متعلق دشمنوں کی سازشوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہماری معیشت کو تباہ کرنا اور عوام کو معاشی دباؤ میں ڈالنا چاہتے ہیں مگر خدا کا شکر ہے کہ ملک اور نظام کی اساس اور ملکی معیشت اور عوام کی زندگی کا فریم ورک کی کم سے کم ضروریات بخوبی نبھایا جاتا ہے۔
صدر روحانی نے گذشتہ سال کے دوران اسٹیل کی پیداوار میں 10 فیصد اضافے اور ایلومینیم میں 49 فیصد اضافے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تمام اہم صنعتوں میں پیداوار میں اضافہ ہوا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ دشمن ہماری بڑی فیکٹریوں کو بند نہیں کرسکے اور گذشتہ سال کے مقابلے میں بہت سے زیادہ کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں دشمن نے دوسری راہیں اختیار کیں اور دشمن کا دوسرا راستہ ملک میں تفرقہ اور اختلاف پیدا کرنا ہے اوراس سال کے آغاز میں کرونا کے باوجود دشمن قوتوں کے درمیان تنازعات اور جنگ میں دلچسپی لے گیا ، لیکن ہم نے اس سازش پر قابو پالیا اور یقینا رہبر معظم کے قائدانہ بیانات ، درستگی ، الفاظ اور رہنمائی نے ایک لازمی کردار ادا کیا۔
ایرانی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ہم وائٹ ہاؤس کے حکام کو کہتے ہیں کہ ایران کے خلاف آپ کے لئے کوئی دوسرا راستہ نہیں اور یہ قانون ، معاہدہ ، قواعد اور معاوضے کو نافذ کرنا ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ ایرانی عوام آپ کے دباؤ کے سامنے ہتھیار ڈال دیں گے تو آپ غلط ہیں، اگر آپ کو لگتا ہے کہ ہم اپنے حقوق ترک کر رہے ہیں تو ہم نہیں ہیں اور اگر آپ کو لگتا ہے کہ ہمارے لوگ مایوس ہوں گے تو ہمارے لوگ مایوس نہیں ہوں گے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ