ان خیالات کا اظہار ایرانی کسٹم ادارے کے سربراہ "سید روح اللہ لطیفی" نے پیر کے روز گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ برآمد شدہ زعفران کی مالیت کی شرح 38 ملین 579 ہزار 816 ڈالر ہے اور سب سے زیادہ ہانک کانگ میں 12 ٹن 734 کلوگرام جس کی مالیت 14 ملین 403 ہزار 355 ڈالر ہے کو برآمد کیا گیا ہے اور اس کے بعد سپین اور متحدہ عرب امارات کی باری آتی ہے جن کو بالترتیب 9 ٹن 198 کلوگرام اور 3 ٹن 485 کلوگرام زعفران کو برآمد کیا گیا ہے۔
لطیفی نے کہا کہ مذکورہ ممالک کے بعد ایران نے اٹلی، کوریا، سوئڈن، فرانس اور چین کو زعفران کی برآمدات کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں زعفزان کے زیر کاشت اراضی کے 122 ہزار ایکڑ میں سے 115 ہزار ایکڑ کا حصہ ایران سے متعلق ہے یعنی ایران میں دنیا کے 94 فیصد کے زعفران کو تیار کیا جاتا ہے۔
لطیفی نے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران ملک میں 500 ٹن زعفران کی پیداوار ہوئی اور اس کے 80 فیصد کے حصے کو بھی بیرون ملک میں برآمد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ نے دنیا میں زعفران کی برآمدات پر اثر ڈالاہے اور پروازوں پر پابندی کی وجہ سے اس میں کمی دیکھنے آئی ہے۔
لطیفی نے کہا کہ زعفران میں تین موثر کروسن، پکنروکسن اور سافرونال کی وجہ سے وہ دوائی تیار کرنے کیلئے موثر ثابت ہوسکتا ہے اور ہانگ کانگ، سپین اور جرمنی سمیت متعدد ممالک میں اس سے دوائی تیار کرتے ہیں لہذا زعفران کی برآمد کو ایک اسٹریٹجک مصنوعات کی برآمد سمجھا جاسکتا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ