19 جولائی، 2020، 4:20 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 83862088
T T
0 Persons
ایران اور عراق دہشت گردی کے خطرات سے مقابلہ کرنے کیلئے تیار رہیں: ظریف

بغداد، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے خطے میں دہشت گردی کے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ داعش سمیت دہشت گرد گروہوں کو درپیش سیکیورٹی خطرات سے مقابلہ کرنے کے لئے باضابطہ اور مکمل طور پر تیار رہنا ضروری ہے۔

یہ بات "محمد جواد ظریف" نے اتوار کے روز بغداد کے دورے کے موقع پر اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے تعلقات باہمی احترام کے اصول پر مبنی ہیں اور دونوں ممالک کے مفادات کی خدمت کے لئے دوطرفہ معاشی تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
ظریف نے کہا کہ کرونا وائرس کے باوجود توانائی اور تجارت کے شعبوں میں دونوں ممالک کی معاشی صلاحیت دونوں عوام کی ترقی کے لئے استعمال کی جاسکتی ہے اور ہم ان اچھے تعلقات کو جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گرد گروہ داعش کے مقابلے میں دونوں ممالک کے نوجوانوں کے لہو سے ایران عراق تعلقات استوار ہوئے ہیں اور یہ تعلقات کبھی بھی اور کسی طور بھی تباہ نہیں ہوں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خودمختاری، علاقائی سالمیت کے احترام اور ایک دوسرے کے داخلی معاملات میں عدم مداخلت کی بنیاد پرقائم ہیں اور دونوں ممالک داعش کے خلاف شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ان کے نوجوانوں نے بہادری سے اس کو شکست دی ہے۔
عراقی وزیر خارجہ نے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے صحت سے متعلق اقدامات کی وجہ سے تجارتی تبادلے کا ایک حصہ عارضی طور پر نقصان پہنچا ہے لیکن اس ملاقات میں ہم کرونا وبائی امراض کے باوجود دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات کی مستقل ترقی پر زور دیتے ہیں۔
فواد حسین نے کہا کہ ہم نے ظریف کے ساتھ ایران اور عراق کے مابین مذہبی سیاحت کے مسئلے پر ظہور سے کرونا سے مقابلہ کرنے سے متعلق صحت پر پابندیوں کی روشنی میں تبادلہ خیال کیا۔
عراقی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس اجلاس میں عراق کی قومی خودمختاری کے تحفظ کی تصدیق شامل ہے اور ظریف نے اس بات پر زور دیا کہ ایک مضبوط عراق کا مطلب خطے کی طاقت ہے۔
عراقی وزیر نے مشترکہ علاقائی مفادات کا خیال رکھنے ، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور خطے کو بین الاقوامی تنازعات سے دور رکھنے پر بھی زور دیتے ہوئے یہ واضح کیا کہ عراق تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات کا خواہاں ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .