ایرانی خلائی ادارہ کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق؛ امریکی حکومت نے حالیہ سالوں کے دوران، ایرانی فضائی سرگرمیوں کو غیر پُر امن دکھانے اور ایرانی میزائل تجربے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 کیخلاف ورزی قرار دینے کی کوشش کی ہے حالانکہ ان دونوں کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔
خلائی ادارہ کے سربراہ "مرتضی براری" نے کہا کہ ایران میں سیٹلائٹ اور سیٹلائٹ کیریئر کے میدان میں تمام خصوصی سرگرمیوں کو بانٹا کیا گیا ہے اور ایرانی محکمہ مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذیل خلائی ادارہ بھی صرف سیٹلائٹ اور سیٹلائٹ کیریئر کے شعبوں میں سرگرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی خلائی ادارہ، بین الاقوامی سرگرمیوں اور علاقائی اور بین الاقوامی میدان میں حصہ لینے میں دلچسبی رکھتا ہے؛ مثال کے طور پر ایران بیرونی خلا کے پُرامن استعمال سے متعلق کمیٹی (کوپوس) کی کمیٹی کا بانی رکن ہے۔
براری کا کہنا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا خلائی ادارہ نے کسی بھی عرصے میں اور کسی بھی فریم ورک کے اندر غیر پُرامن شعبوں میں کام نہیں کیا ہے اور یہ اس شعبے میں سرگرم تمام تنظیموں پر واضح ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن اس کے باجود امریکی حکومت نے گزشتہ سال کے ستمبر مہینے کے دوران، ایرانی خلائی ادارہ اور دو دیگر تحقیقاتی اداروں کی سرگرمیوں کیخلاف یکطرفہ پابندیاں لگائی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 اور اس کے ملحقے میں خلائی سرگرمیوں کا ذکر نہیں کیا گیا ہے لہذا ایرانی خلائی سرگرمیوں پر بھی کسی بھی طرح پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ