22 اپریل، 2020، 4:46 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 83761166
T T
0 Persons
علاقے سے امریکی فوج کا انخلا خطی عوام کا مشترکہ مطالبہ ہے: ایران

نیویارک، ارنا- اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے ایرانی پیش کردہ ہرمز امن منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے علاقے میں امریکی فوجی موجودگی کو خطی مسائل کی جڑ قرار دے دیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ علاقے سے امریکی فوجی انخلا، خطی عوام کا مشترکہ مطالبہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار "مجید تخت روانچی" نے بدھ کے روز ایشین ٹائمز ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر انہوں نے "کیا ایران، علاقے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے کشیدگی کو ختم کرنے پر تیار ہے؟" کے سوال کا جواب دے دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں امریکی فوجی موجودگی، علاقے کے بہت سارے مشکلات اور مسائل کی جڑ ہے؛ اس کے علاوہ ایران جوہری معاہدے سے امریکی یکطرفہ علیحدگی نے علاقائی کشیدگی میں مزید اضافہ کردیا ہے تو ہم کشیدگی کے فروغ کے ذمہ دار نہیں ہیں۔

تخت روانچی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ، اپنے سواحل سے ہزاروں میل دور، خلیج فارس علاقے میں آیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ خط کے بعض ممالک کو اڑبوں ڈالر کے مہلک ہتھیار فروخت کر رہے ہیں۔

تخت روانچی نے کہا کہ وہ خطی ممالک کے درمیان تفریق پیدا کرنے اور افراتفری پھیلانے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔

ایرانی مستقل مندوب نے کہا کہ اب سب سے اچھا واقعہ وہی اس حساس علاقے سے امریکی فوجوں کی واپسی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عراقی پارلمینٹ میں واضح طور پر اس مسئلے پر زور دیا گیا ہے اور یہ علاقائی عوام کا مشترکہ موقف ہے۔

تخت روانچی نے کہا کہ یقینی طور پر امریکہ، ایران اور اس کے پڑوسی ممالک کے مابین تعلقات میں بہتری لانے میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے لیکن ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم اپنے ہمسایہ ممالک کیساتھ امن سے رہنا چاہتے ہیں؛ ہم ان کیساتھ بہترین تعلقات چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے گزشتہ سال کے دوران علاقائی سلامتی اور امن کیلئے ہرمز امن منصوبے کی تجویز دی۔

 تخت روانچی نے کہا کہ ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ پسپائی کی بجائے کشش، مقابلے کی بجائے باہمی تعاون، دوسروں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے بجائے اچھی ہم آہنگی اور کشیدگی پیدا کرنے کے بجائے مفاہمت کے ذریعہ خطے کے ممالک ایک بہتر اور محفوظ خطہ تشکیل دے سکتے ہیں۔

انہوں نے ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات پر کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے اثرات سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ بلا شبہ اس عالمگیر وبا پوری دنیا پر اثرات مرتب کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ کوویڈ- 19 نے ممالک کو مشکلات اور مسائل میں پھنسنے کے علاوہ ان کی معاشی صورتحال کو بُری طرح متاثر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران بھی اس صورتحال سے مستثنی نہیں ہے؛ لیکن ہم اس صورتحال حال پر قابو پانے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں؛ ہمارے پاس بہترین طبی ٹیمیں ہیں اور ہم بہت جلد اس بیماری کا کنٹرول کریں گے۔

تخت روانچی نے پابندیوں کے باوجود کرونا وائرس کیخلاف مقابلہ کرنے کیلئے ایران کی اچھی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ہم اس حوالے سے دوسرے ممالک سے تعاون پر تیار ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .