اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے خلیج فارس کے چھ جنوبی ممالک کے لئے ہرمز امن منصوبے کو پیش کرنے کا مقصد خلیج فارس کے اہم شمالی ممالک سمیت اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ باہمی تعاون کے ذریعہ علاقائی پائیدار استحکام کی فراہمی ہے.
خلیج فارس اور اس کے علاقائی ممالک میں عظیم تیل اور گیس کے وسائل کی موجودگی جس کو دنیا کی "ہارٹ لینڈ" توانائی کے طور پر حوالہ دیا گیا ہے، کی وجہ سے اسلامی جمہوریہ ایران نے خطے میں اپنی مضبوط پوزیشن کے تحت موجودہ مسائل کے حل کے لئے ایسے منصوبے کو پیش کیا.
خلیج فارس میں موجودہ تنازعات کی اصلی وجہ غیرعلاقائی طاقتوں کی افراتفری پالیسیاں ہیں جس کا مقصد اپنے مقاصد کی فراہمی سمیت اپنے ہتھیاروں کی فروخت اور علاقائی تیل کی فروخت کی آمدنی کو حاصل کرنا ہے، وہ علاقائی ممالک کو اجنبیوں کی مداخلت کے بغیر اندرونی مسائل کے حل کی اجازت نہیں دے رہے ہیں.
حالیہ مہینوں میں ، خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد ، ایک اصول جو دنیا کے مختلف ممالک بالخصوص خلیج فارس کے جنوبی ممالک کے لئے قائم کیا گیا ہے ، وہ ہے کہ علاقائی تناؤ میں غیرعلاقائی طاقتوں کی عدم مداخلت کی وجہ ان کے مخصوص غور و فکر اور سرکاری زبانی موقف کے خلاف ہے اور جب بھی کوئی مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے تو ، وہ مزید تفتیش یا ضروری تحقیقات کے بہانے سے کوئی اقدامات کو انکار کرتے ہیں۔
ابھی صورتحال میں خلیج فارس کے ممالک اسلامی جمہوریہ ایران اور بڑی طاقتوں کے درمیان کسی بھی معاہدے پر اتفاق کرنے پر پریشان ہیں اور بعض علاقائی ممالک کی ایران اور چھ ممالک کے درمیان دستخط ہونے والے جوہری معاہدے پر پریشانی کا اظہار ان میں سے ایک ہے.
علاقائی جنوبی عرب ممالک کو جلد تاریخ، مشترکہ مفادات اور پوزیشن کی مبنی پر مناسب اقدامات اٹھانا ہوں گے، وہ خودمختار کے طور پر اور غیرعلاقائی ممالک جنہوں نے کبھی بھی اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا ہے، کے دباؤ اور مداخلت کے بغیر ایک دوسرے کے ساتھ خطے اور خلیج فارس کی سلامتی اور استحکام کی فراہمی کے لئے باہمی تعاون کریں.
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ