افغان وزارت تعلیم کے مطابق یہ سکالر شپ ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کورس کیلئے ہیں۔
اس کے علاوہ ایران اور افغانستان کے درمیان تعلیمی شعبوں کے فروغ کے حوالے سے طے پانے والے معاہدوں کے مطابق، افغانستان کی وزرات تعلیم میں تعینات چیف آف ایکیڈیمک افیر نے ایک وفد کی قیادت میں ایران کا دورہ کیا ہے۔
افغان وفد کے ارکین اس دورے کے دوران، ایرانی وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے نائب سربراہ سمیت ملک کے کچھ یونیورسٹیوں کے سربراہوں کیساتھ الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دس سالوں سے تین ملین افغان پناہ گزین اسلامی جمہوریہ ایران میں زندگی بسر کر رہے ہیں جس ملک نے ان تمام سالوں میں ان کے لئے کوئی تعلیمی اور سائنسی سہولیات کی فراہمی سے دریغ نہیں کیا ہے.
قائد اسلامی انقلاب آیت اللہ خامنہ ای نے افغان پناہ گزینوں کے لئے عمدہ تعلیمی اور سائنسی سہولیات کی فراہمی پر زور دیا ہے.
گزشتہ سال کے دوران 473 ہزار افغان طالب علم ایرانی مختلف اسکولوں میں زیر تعلیم تھے جو نئے تعلیمی سال میں ان کی تعداد 500 ہزار تک بڑھ جائے گی.
ایران میں بسنے والے افغان بچوں کو ابتدائی تعلیم کے حصول میں کوئی رکاوٹ نہیں، ایرانی اور پناہ گزین طالب علموں کے درمیان کوئی فرق موجود نہیں اور ان کے لئے تعلیم کی سہولیات کی فراہمی ناگزیر ہے.
ایرانی وزارت تعلیم پناہ گزین طالب علموں کی سہولیات کی فراہمی کے لئے سالانہ 120 ملین ڈالر خرچ کر رہی ہے جس رقم کا صرف ایک فیصد سے کم بین الاقوامی اداروں کی طرف سے فراہم کی جاتی ہے.
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ