13 اگست، 2016، 3:42 PM
News ID: 3322254
T T
0 Persons
ایران،کیوبا کثیرالبنیاد تعلقات کی توسیع کیلئے پُرعزم ہیں: ایرانی صدر

تہران - ارنا - صدر مملکت حسن روحانی نے تہران اور ہوانا کے درمیان دوطرفہ تعاون بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور کیوبا باہمی تعلقات کو توسیع کے لئے پختہ عزم رکھتے ہیں.

يہ بات 'حسن روحاني' نے ہفتے كے روز تہران كے دورے پر آنے والے كيوبا كے صدر كے خصوصي ايلچي 'ريكارڈو كابريسيس' كے ساتھ ايك ملاقات ميں كہي.



اس موقع پر كيوبا كے نائب صدر نے صدر 'راؤل كاسترو' كا ايك اہم پيغام بھي صدر روحاني كو پيش كيا.



صدر كاسترو نے حسن روحاني كے نام اس پيغام ميں ايران اور كيوبا كے درميان مختلف شعبوں ميں باہمي تعاون كو فروغ دينے پر خواہش كا اظہار كيا ہے.



اس موقع پر صدر روحاني نے كہا كہ كيوبا ايران كا دوست ملك اور لاطيني امريكہ كا ايك اہم ملك ہے اور دونوں ممالك كے درميان ديرينہ تعلقات قائم ہيں.



انہوں نے ايران اور كيوبا كے درميان مختلف شعبوں ميں باہمي تعاون كو بڑھانے كي ضرورت پر زور ديتے ہوئے كہا كہ دونوں ممالك ايك دوسرے كے بہتر مواقع سے استفادہ كرتے ہوئے باہمي تعلقات كو نئي سميت ديں.



صدر مملكت نے اس بات پر زور ديا كہ ايران جوہري معاہدے كے بعد دونوں ممالك كے درميان اقتصادي، ثقافتي، صحت اور جديد ٹيكنالوجي كے شعبوں ميں تعلقات كو بڑھانے كي سازگار فضا قائم ہوئي ہے.



اس نشست كے دوران حسن روحاني نے علاقائي اور عالمي تبديليوں كا تذكرہ كرتے ہوئے امريكہ كو خودمختار ممالك كے خلاف ظالمانہ پابندياں لگانے پر شديد تنقيد كا نشانہ بنايا. اور مزيد كہا كہ اسلامي جمہوريہ ايران پابنديوں كے استعمال كو غلط اقدام اور غيرموثر حكمت عملي سمجھتا ہے.



دہشتگردي كے مسئلے اور خطي ممالك كے اندروني معاملات ميں بيروني طاقتوں كي مداخلت كا حوالہ ديتے ہوئے صدر روحاني نے كہا كہ علاقائي ممالك كے عوام اپنے مستقبل كا بغير كسي خارجي مداخلت كے تعيين كريں گے جس كي ايران بھرپور حمايت كرتا ہے.



اس نشست ميں گفتگو كرتے ہوئے كيوبا كے صدر كے خصوصي ايلچي نے كہا كہ ان كا ملك ايران اور گروپ 1+5 كے درميان جوہري مذاكرات كي كاميابي اور جورہري معاہدے كے نفاذ كو ايراني قوم اور حكومت اوربالخصوص تمام خودمختار ملكوں كے لئے شاندار فتح سمجھتا ہے.



انہوں نے كيوبا اور امريكہ كے درميان 50 سال بعد تعلقات كي بحالي كا ذكر كرتے ہوئے مزيد كہا كہ مگر اس كا يہ مطلب نہيں كہ تعلقات معمول پر آگئے ہيں.





۲۷۴**