21 نومبر، 2014، 12:11 PM
News ID: 2785304
T T
0 Persons
ایران، امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان جوہری مذاکرات کا سہ فریقی نشست کا اختتام

ویانا - ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران، امریکی وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کی عہدہ دار کے درمیان جوہری مذاکرات کا دسواں دور کے دوران سہ فریقی نشست دو گھنٹے کے بعد ختم ہوگئی.

ارنا كے ويانا ميں موجود نمائندے كے مطابق؛ امريكي وزير خارجہ جان كري ايران جوہري مذاكرات ميں شامل ہونے كے لئے پيرس سے ويانا پہنچ گئے.



ايراني وزير خارجہ محمد جواد ظريف ان كے امريكي ہم منصب جان كري اور يورپي يونين كي كوارڈينيٹر كھيترن ايشٹن نے ايران كي يورينيم كي افزودگي اور ايران سے پابندياں اٹھائے جانے كے حوالے سے دو گھنٹے تك مذاكرات كئے.



ارنا كے نمائندے سے بات كرتے ہوئے ايراني جوہري مذاكراتي ٹيم كے ايك سنئير ركن نے اپنا نام ظاہر نہ كرنے كي شرط پر كہا ہے كہ ظريف، كري اور ايشٹن كے درميان سارے مسائل كے بارے ميں گفت وگو ہوئي مگر كوئي نيا فارمولہ پيش نہيں ہوا.



انہوں نے كہا كہ ايران، امريكہ اور يورپي يونين كے درميان سہ فريقي مذاكرات جمعے كے روز بھي جاري رہيں گے.



ايراني عہدہ دار نے مزيد كہا كہ ہفتے كے روز ايراني وزير خارجہ محمد جواد ظريف اپنے برطانوي اور فرانسيسي ہم منصبوں سے كھيترن ايشٹن كے موجودگي ميں مشتركہ نشست كريں گے اس كے بعد ظريف كي اپنے ہم منصبوں سے عليہدہ عليہدہ ملاقاتيں بھي متوقع ہيں.



امريكي وزارت خارجہ كے مطابق؛ جان كري سہ فريقي مذاكرات ميں شركت كرنے سے پہلے ايران كي تازہ ترين پوزيشن كو جاننے كے لئے دو طرفہ مذاكرات بھي كئے.



امريكي وزير خارجہ ويانا پہنچنے سے پہلے پيرس ميں اپنے فرانسيسي اور سعودي ہم منصبوں سے بھي ملاقاتيں كي ہيں.



لورينت فيبيوس اور سعود الفيصل كے ساتھ ايك مشتركہ پريس كانفرنس ميں جان كري نے كہا تھا كہ ہم مذاكرات ميں توسيع كے لئے نہيں بلكہ كسي حتمي معاہدے تك پہنچنے كے حوالے سے مذاكرات كر رہے ہيں.



اسلامي جمہوريہ ايران كے اعلي قيادت نے كئي بار اس بات پر زور ديا ہے كہ جاري جوہري مذاكرات ميں ايراني قوم كے حقوق اور مفاد كا مكمل طور پر تحفظ كيا جائے گا اور حتمي جوہري معاہدے كے لئے مشتركہ اتفاق ہوجانے پر يقين ركھتے ہيں.



ايران كے جوہري مذاكراتي ٹيم وزير خارجہ 'محمد جواد ظريف' كي قيادت ميں منگل كے روز گروپ 1+5 كے ساتھ جوہري مذاكرات كے دسويں دور ميں شركت كرنے كے لئے آسٹريا كے دارالحكومت 'ويانا' پہنچ گئے.



تہران اور عالمي طاقتوں كے درميان جوہري مذاكرات ايك حساس موڑ پر پہنچ چكے ہيں جبكہ ايراني وزير خارجہ ظريف كا كہنا ہے كہ يہ مذاكرات كا آخري مرحلہ ہوسكتا ہے.



اس وقت ايران اور گروپ 1+5 بالخصوص امريكہ كے درميان تين چيزوں پہ اختلافات ہے جن ميں يورنيم كي افزودگي، اقتصادي پابنديوں كا اٹھايے جانا اور حتمي معاہدے كي معياد شامل ہيں.



فريقين كي كوشش ہے كہ 24 نومبر كي ڈيڈ لائن ختم ہونے سے پہلے ايك جامع جوہري معاہدے طے پا جائے.



وزير خارجہ ظريف نے اس بات پر زور ديا ہے كہ اگر عالمي طاقتوں كے پاس سياسي عزم ہو اور منطقي تجاويز ہوں تو حتمي معاہدے طے پانے كي راہ ميں كوئي ركاوٹ نہيں ہوگي.





274**
0 Persons