تہران، ارنا- انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے اطلاع دی ہے کہ سعودی اپیل کورٹ نے اس ملک کی ایک خاتون کو "سوشل نیٹ ورکس پر پوسٹ شائع کرکے امن عامہ میں خلل ڈالنے" کے الزام میں 45 سال قید کی سزا سنائی ہے، جب کہ ایک اور کارکن کو ٹویٹر پر اپنے کام کی وجہ سے 34 سال قید بھی سزا سنائی گئی ہے۔