ارنا کے مطابق حماس نے اس بیان میں کہا ہے کہ شہادت پسندانہ کارروائی کے بہانے فلسطینی کنبوں کی جلاوطنی صیہونی حکومت کی نسل پرستی کی تاکید ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ سے ایسے قانون کی منظوری جس میں 14 سال سے کم عمر کے بچوں پر مقدمہ چلانے اور انہیں جیل بھیجنے کی اجازت دی گئی ہے، بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
حماس نے اس بیان میں کہا ہے کہ یہ قانون بچوں کے حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے کنوینشنوں کی خلاف ورزی اور فلسطینی قوم کے سبھی طبقات کے خلاف فسطائی غاصبوں کا ایک مجرمانہ اقدام ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے آج بھی اپنے بیان میں مسلمین عالم سے صیہونیوں کے جرائم کے خلاف مظاہروں کی اپیل اور غزہ ميں نسل کشی روکنے کے لئے فوری عالمی تحریک کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ