حزب اللہ نے ایک باضابطہ بیان جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ روئٹرز خبررساں ادارے نے حزب اللہ کے ایک فیلڈ کمانڈر کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ حزب اللہ نے جنوبی لبنان میں ایک نئے کمان کی تشکیل کی دی ہے۔ حزب اللہ کے بیان میں آیا ہے کہ روئیٹرز کی اس رپورٹ میں جنگ، مختلف منصوبوں اور ہتھیاروں تک کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں جسے سرے مسترد کیا جاتا ہے۔
حزب اللہ کے بیان میں آیا ہے کہ روئیٹرز کی یہ رپورٹ، اس نیوز ایجنسی کے مصنفین، صحافیوں اور سیکورٹی مشیروں کے وہم و خیال کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ہے۔
حزب اللہ نے زور دیکر کہا ہے کہ حزب اللہ کی پالیسی یہ ہے کہ حزب اللہ سے وابستہ کسی بھی باخبر ذریعے کا وجود ہی نہیں، چہ جائے ایک ایسے فیلڈ کمانڈر کی جسے اتنی خطرناک مبینہ معلومات حاصل ہوں۔
واضح رہے کہ روئیٹرز نیوز ایجنسی نے جمعے کے روز ایک رپورٹ جاری کی جس میں حزب اللہ سے وابستہ ایک فیلڈ کمانڈر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حزب اللہ نے ایک نئے زمینی کمان تشکیل دی ہے اور جنوبی محاذ پر طویل المدت جنگ کے لیے تیار ہے۔
اس رپورٹ میں یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ سید حسن نصراللہ کی شہادت کے 72 گھنٹے کے بعد ایک نیا فوجی کمان تشکیل دیا گیا ہے جو انتہائی خفیہ انداز میں سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل حزب اللہ کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے بتایا تھا کہ حزب اللہ کے ڈھانچے پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے اور مقبوضہ سرزمینوں پر حملوں کا سلسلہ ضرورت اور فوجی کمان کی ہدایات کے مطابق، جاری رہے گا۔
آپ کا تبصرہ