مغرب دہشت گردی کے خلاف مہم کے نام پر دوسرے ملکوں میں مداخلت اور ان  کے حق خود ارادیت کی خلاف ورزی نہ کرے

تہران – ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے انٹرنیشنل لا سیل کے  ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ مغرب والوں کو دہشت گردی کے خلاف مہم کے نام پر دوسرے ملکوں میں مداخلت اور ان کے حق خود ارادیت کی خلاف ورزی نہیں کرنا چاہئے۔

ارنا کے مطابق  اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے  انٹرنیشنل لا سیل کے ڈائریکٹر جنرل سید علی موسوی نے " ایشیائی اور افریقی نقطہ نگاہ سے دہشت گردی کے خلاف مہم " کے  زیر عنوان منعقدہ ایشیا افریقا مشاورتی تنظیم کی کانفرنس کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے یہ بین الاقوامی قوانین سے متعلق ایشیا اور افریقا کے ترقی پذیر ملکوں کی  بین الاقوامی تنظیم ہے۔

انھوں نے بتایا کہ اس کانفرنس کا موضوع دہشت گردی کی روک تھام اور اس کے خلاف مہم ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران سمجھتا ہے کہ اس کانفرنس سے، دہشت گردی کے حوالے سے ایشیا اور افریقا کے ترقی پذیر ملکوں کے نظریات میں ہم آہنگی  آئے گی۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت دوسرے ملکوں کے امور میں مداخلت کررہے ہیں اور اس کو دہشت گردی کے خلاف مہم کا نام دے رہے ہیں۔

انھوں نے ارنا کے رپورٹر کے اس سوال کے جواب میں کہ دہشت گردی کے خلاف مہم میں مغربی ملکوں کے تعاون کے بارے میں آپ کا تجزیہ کیا ہے؟ کہا کہ " افسوس کہ نہ صرف دہشت گردی کے خلاف مہم میں بلکہ دوسرے میدانوں میں بھی مغربی ملکوں کے دوہرے معیار ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف یہ کہ اقوام متحدہ کے  رکن ملکوں کے درمیان اس حوالے سے اعتماد پیدا نہ ہوسکا بلکہ ختم ہوگیا۔  

 اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کےانٹرنیشنل لا سیل کے ڈائریکٹر جنرل سید علی موسوی نے کہ استعمار، ناجائز قبضے، نسل کشی  اور انسانیت کے خلاف جرائم کے خلاف جدوجہد  نیز حق خود ارادیت کے تعلق سے ہمارے اپنے نظریات ہیں اور ہم اس حوالے سے مغربی ملکوں کے دوہرے معیاروں اور متضاد طرزعمل کی وجہ سے ان پر اعتماد نہیں کرسکتے۔

 انھوں نے کہا کہ یہ بے اعتمادی مذاکرات سے ختم کرنے کی کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔

ایرانی عہدیدار نے کہا کہ اس حوالے سے ان کے یعنی مغرب والوں کے بھی بعض تحفظات اور تشویشیں ہوسکتی ہیں لیکن انہیں ہمارے تحفظات اور تشویشوں  پر بھی توجہ دینی چاہئے اور دہشت گردی کے خلاف مہم کے نام پر دوسرے ملکوں میں مدا خلت نہین کرنا چاہئے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .