ایرنا کے مطابق ایران کے اسپیکر ڈاکٹر قالیباف نے جمعرات 30 جون کو پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ آج دنیا والوں کی نگاہیں رفح پر لگی ہوئی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بے گھر اور نہتے فلسطینی پناہ گرینوں کے پاس خیموں کے علاوہ کچھ بھی نہیں بچا ہے اور ان خیموں پر بھی وحشی صیہونی بمباری کررہے ہیں۔
ایران کے اسپیکر نے کہا کہ رفح میں صیہونی بمباریوں سے فلسطینی مہاجرین کے خیموں میں آتشزدگی اور جلے ہوئے معصوم بچوں کی تصاویر نے دنیا کے عوام کو بے چین کردیا ہے اور ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔
قالیباف نے کہا کہ دنیا کی حکومتوں بالخصوص اسلامی حکومتوں کو چاہئے کہ سفارت آداب و ملاحظات کو الگ رکھتے ہوئے پوری قوت سے بشریت کا دفاع کریں۔
انھوں نے کہا کہ ان وحشیانہ جنگی جرائم پر خاموشی انسانوں کو حیوانیت کی طرف لے جارہی ہے۔
قالیباف نے کہا کہ آج صرف فلسطین، غزہ اور رفح ہی نہیں بلکہ انسانی تہذیب وتمدن بھی خطرے میں ہے۔
ایران کے اسپیکر نے کہا کہ رفح میں صیہونی بمباریوں سے لگنے والی آگ میں جلتے ہوئے فلسطینی بچوں کی فریاد واضح ترین انسانی حقوق کے دفاع میں بشریت کی شکست کی دلیل اور اقوام کے انسانی ترین مسائل سے حکومت کی بے اعتنائی کی علامت ہے۔
ایران کے اسپیکر نے کہا کہ نہتے فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ ایک سیاسی مقابلہ آرائی نہیں بلکہ اکیسویں صدی میں انسانیت سے حیوانیت کی جنگ ہے۔
انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت صرف فلسطینی بچوں کوہی نہیں بلکہ دنیا کے تمام انسانوں کی روح کو بھی نذر آتش کررہی ہے۔
ایران کے اسپیکر نے کہا اب وقت آگیا ہے کہ حکومتیں اپنی اقوام کے ساتھ، تاریخ کی صحیح سمت میں کھڑی ہوں اور فلسطینیوں کا قتل عام رکوائيں اور درندہ صفت صیہونیوں کو بشری تمدن کا مزید مذاق اڑانے کی اجازت نہ دیں۔
انھوں نے صیہونی حکومت کے تمام وحشیانہ جرائم کے لئے امریکی حکومت کو جو اس ظالم اور وحشی حکومت کی سب سے بڑی حامی ہے، ذمہ دار قرار دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ