ارنا کے مطابق حماس کے ایک رہنما سامی ابو زہری نے تیونس میں دیگر فلسطینی گروہوں کے رہنماؤں کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ جب تک صیہونی حکومت غزہ میں جنگ بندی کی پابندی قبول نہیں کرے گی اس وقت تک اس کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ اگر غاصب صیہونی حکام فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت بند کرنے کے لئے تیار نہ ہوں تو پھر مذاکرات اور سمجھوتے کا کیا مطلب ہوسکتا ہے؟
سامی ابو زہری نے کہا کہ صیہونی جنگی قیدی استقامتی محاذ کے پاس باقی رہیں گے اور جب تک یہ حکومت ہماری شرائط کی پابندی قبول نہیں کرے گی ان قیدیوں کو رہا نہیں کیاجائے گا۔
انھوں نے کہا کہ غزہ پر جارحیت بند کرنا اور فلسطینی قیدیوں کی ہمارے معیار کے مطابق، رہائی ہماری شرائط میں شامل ہے۔
حماس کے اس رہنما نے کہا کہ غاصب حکومت سمجھوتے کے عمل میں رکاوٹ ڈال رہی ہے اور دنیا والوں نے دیکھا کہ استقامتی محاذ نے کس طرح ثالثی کرنے والوں کی پیش کردہ تجویز قبول کی لیکن صیہونی حکومت نے اس کو مسترد کردیا اور رفح پر حملہ کرکے حالات خراب کردیئے۔
انھوں نے کہا کہ رفح پر حملہ فلسطینی گروہوں کو ہرگز نہیں جھکا سکتا اور امریکی حکومت کو بھی اپنے موقف پر نظرثانی کرنا چاہئے۔
آپ کا تبصرہ