ارنا نے عرب 21 نیوز سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی نے ایک بیان جاری کرکے، فلسطینی نمازیوں کو مسجد الاقصی میں جانے سے روکنے، صحن قبلہ اول میں نمازیوں پر حملے اور آںسو گیس کی شیلنگ نیز بہت سے ںمازیوں کو زخمی اور بہت سوں کو گرفتار کرنے کے صیہونی فوجیوں کے اقدامات کی مذمت کی ہے۔
او آئی سی نے اپنے بیان مین صیہونی فوجیوں کے ان اقدامات کو بین الاقوامی قوانین اورتمام انسانی اقدار کے منافی قرار دیا ہے۔
اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی نے قبلہ اول مسجد الاقصی کی تاریخی اور قانونی حیثیت کے تحفظ کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ صیہونی حکومت کو آزادی عبادت اور مقدس مراکز کی حرمت کے منافی اقدامات سے گریز کا پابند بنانے کے اپنے فرائض پر عمل کریں۔
او آئی سی نے اسی کےساتھ غزہ میں فوری جنگ بندی اور عوام تک امداد رسانی کی قرار داد پر عمل درآمد کرانے کابھی مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اس کے باوجود کہ صیہونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے، شب 27 رمضان المبارک میں 2 لاکھ سے زائد فلسطینیوں نے شب قدر کے اعمال مسجد الاقصی میں انجام دیئے۔
شب 27 رمضان المبارک میں قبلہ اول مسجد الاقصی میں فلسطینی نمازیوں نے غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں نعرے لگائے اور ان کے ساتھ مکمل یک جتی کا اعلان کیا۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ غاصب صیہونی فوجیوں نے سنیچر کو نماز صبح کے بعد مسجد الاقصی پر حملہ کردیا، ڈرون کے ذریعے نمازیوں پر آںسو گیس کی شیلنگ اور انہی زدوکوب کیا اور بہت سے نمازیوں کو گرفتار کرلیا۔
آپ کا تبصرہ