پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو سے سفارتی اسناد قبول کرتے ہوئے صدر سید ابراہیم رئیسی نے زور دیکر کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات گہرے اور مضبوط ہیں جس کی بنیاد مشترکہ، دین، فرہنگ اور تمدن پر استوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی پالیسی ہمسایہ ممالک کے ساتھ اتحاد پر مبنی ہے اور ہم پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتے ہیں۔
انہوں نے امریکی حمایت یافتہ دہشت گردوں کو علاقے کے لئے انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ علاقے کے تمام ممالک بالخصوص عراق اور شام مغرب کے ان کٹھ پتلی دہشت گردوں سے متاثر ہوئے ہیں جن کے مقابلے کے لئے علاقائی تعاون انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے اس موقع پر دہشت گردی، منشیات اور منظم جرائم سے نمٹنے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل پر زور دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے اعلی حکام تجارت اور معیشت سمیت تمام شعبوں میں تعاون کو پائیدار ترقی اور خوشحالی کے لئے ضروری سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں خلل ڈالنے کی ہر طرح کی کوشش کا مقابلہ انتہائی ضروری ہے۔
اس موقع پر پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو نے بھی تہران اور اسلام آباد کے گہرے تعلقات پر روشنی ڈالٹے ہوئے کہا کہ پاکستان دشمنوں کو مشترکہ سرحدوں کا غلط استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات کا نیا باب کھولنے کے لئے بھی تیار ہے۔
آپ کا تبصرہ