ارنا کی رپورٹ کے مطابق حماس نے ایک بیان جاری کرکے بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ بیت المقدس اور 1948 کے مقبوضہ علاقوں سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے صیہونی حکومت کے فیصلے کی مخالفت کریں۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم بین الاقوامی اداروں سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطینیوں کی نسل کشی پر مبنی غاصب صیہونیوں کے جرائم کی بھی روک تھام کی جائے۔
اس سے پہلے صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے دعوی کیا تھا برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلئرکو یہ مشن سونپا گیا ہے کہ ملکوں کو غزہ کے پناہ گزینوں کو قبول کرنے پر تیار کریں۔
اس رپورٹ کے مطابق ٹونی بلئر نے گزشتہ ہفتے تل ابیب کے دورے میں کئی میٹنگیں کی تھیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ وہ ایک بار پھر ملکوں کو اس بات پر تیار کرنے کی کوشش کریں گے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کریں۔
دوسری جانب فلسطینی انتظامیہ نے ایک بیان جاری کرکے ٹونی بلئر کو خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی او انہیں زبردستی بے دخل کرنے کی اسرائیل کی مجرمانہ منصوبہ بندی میں شریک نہ ہوں۔
آپ کا تبصرہ