5 نومبر، 2023، 10:18 AM
Journalist ID: 5390
News ID: 85281174
T T
0 Persons

لیبلز

صدر سید ابراہیم رئیسی : حماس سے  جنگ ڈیموکریسی سے جنگ ہے

تہران – ارنا اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ناروے کے وزیر اعظم سے ٹیلیفونی گفتگو میں 10 ہزار فلسطینی عوام کے قتل عام کو صیہونی حکومت کے لئے امریکی اسلحے اور جنگی وسائل کی ترسیل کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

ارنا کے مطابق  صدر سید ابراہیم رئیسی نے سنیچر کی رات ناروے کے وزیر اعظم  جوناس گہر اسٹور( Jonas Gahr Støre ) سے ٹیلیفونی گفتگو میں کہا کہ غزہ میں دس ہزار فلسطینی عوام کا قتل عام انسانیت کے خلاف جرم اور نسل کشی ہے۔

 صدر ایران نے اس گفتگو میں غزہ میں غیر فوجیوں کا قتل عام اورجنگ جلد سے جلد بند کئے جانے پر مبنی ناروے کے موقف کا خیر مقدم کرتے ہوئےغزہ میں امداد رسانی کے لئے محاصرہ ختم کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

 صدر سید ابراہیم رئیسی نے اسی طرح غزہ میں  جنگی جرائم کی تحقیق کے لئے ناروے کی وزارت انصاف کے اعلان آمادگی کا بھی خیر مقدم کیا اور اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے بھر پور تعاون کا اعلان کیا۔

انھوں نے تاکید کی کہ غاصب صیہونی حکومت کے جنگی جرائم اور ان جرائم کی امریکیوں کی جانب سے حمایت بغیر سزا کے نہیں رہنی چاہئے۔

صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ حماس غزہ کی منتخب اور قانونی حکومت ہے  اور اس  سے جنگ جمہوریت اور ڈیموکریسی سے جنگ ہے۔

  صدر ایران نے  چار ہزار معصوم بچوں سمیت دس ہزار فلسطینی عوام کے قتل عام کو امریکا کی جانب سے صیہونی حکومت کو وسیع پیمانے پر اسلحے اور جنگی وسائل دیئے جانے کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ غزہ میں ہر دس دمنٹ میں ایک فلسطینی بچہ قتل ہورہا ہے ، یہ انسانیت کے  خلاف  ہولناک جرم اور نسل کشی ہے ۔

سید ابراہیم رئیسی نے  اقوام متحدہ میں صیہونی حکومت کے خلاف  کم سے کم  180  قرار دادیں پاس ہونے لیکن اس حکومت کا  طرز عمل تبدیل کرنے میں ان کے بے اثر رہنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے  ڈیموکریٹک اور منصفانہ فارمولا پیش کیا ہے کہ ہر فلسطینی ایک ووٹ کی بنیاد پر ریفرنڈم کرایا جائے۔

 انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا یہ فارمولا اقوام متحدہ میں رجسٹر بھی ہوچکا ہے۔  

 ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر اسٹور نے بھی اس ٹیلیفونی گفتگو میں کہا کہ دنیا آج پیچیدہ صورتحال سے دوچار ہے۔

انھوں نے صدر ایران سے  کہا کہ ناروے اس علاقے میں  اسلامی جمہوریہ ایران کے اہم اور موثر کردار سے  واقف ہے اور کشیدگی کم کرنے کے لئے آپ کی کوششوں کی قدردانی کرتے ہوئے بحران فلسطین کے حل کی نئی راہوں کے حصول میں تعاون کی درخواست کرتا ہے۔

 ناروے کے وزیر اعظم نے جنگ اور تشدد فوری طور پر بند ہونے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور ناروے ،  سفارتی راستوں سے ، جنگ فوری طور پر بند کرانے ،محاصرہ ختم کرانے اور غزہ کے عوام تک امداد رسانی میں تعاون کرسکتے ہیں ۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .