اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہےکہ ہم نے اپنی سفارتی کوششوں کو جامع ایٹمی معاہدے سے وابستہ نہیں کیا ہے اور امریکا سے براہ راست مذاکرات نہیں کریں گے۔

تہران - ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے اپنی ہفتے وار پریس بریفنگ میں واضح کیا ہے کہ ہماری سفارت کاری کا راستہ اسی وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ اس سے ایرانی قوم کے مفادات پورے ہوں

 ارنا کے مطابق ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے    اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم نے بارہا یہ بات کہی ہے کہ ہم جامع ایٹمی معاہدہ میں  امریکہ سمیت تمام فریقوں کی ذمہ دارانہ واپسی کا   خیر مقدم کرتے ہيں اور ایٹمی معاہدے میں تمام فریقوں کی واپسی کے لئے مذاکرات ہی سب سے بہتر راستہ ہے-

انھوں نے اسی کے ساتھ واضح کیا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات نہیں کریں گے۔

ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی  نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں امریکہ کے ساتھ بالواسطہ طور پر مذاکرات ہوئے اور بعض دوست حکومتوں نے فریقین کے خیالات کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لئے اقدامات تجویز کئے۔

انھوں نے بتایا کہ سلطنت عمان  کا مجوزہ منصوبہ کوئی نیا معاہدہ نہیں ہے بلکہ فریقین کو نظریات کو ایک دوسرے سے قریب لانے اور سبھی فریقوں کی JCPOA میں واپسی  کا ہی منصوبہ ہے ۔  

 ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ ایران، جیسا کہ اس نے کئی بار کہا ہے،عمان سمیت سبھی  دوست ممالک کی نیک نیتی کی کوششوں اور JCPOA میں تمام فریقین کی ذمہ دارانہ اور پرعزم واپسی میں مدد کے لیے ان کے اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے۔

کنعانی نے کہا کہ اگر دوسرا فریق پرعزم اور ذمہ دارانہ طریقے سے معاہدے کی طرف واپسی کے لیے تیار ہے تو ایران فریقین کو معاہدے کی طرف لوٹنے میں مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔

   ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .