فوج کے پاس دور دراز کے اہداف کیخلاف ڈرون آپریشن کرنے کی صلاحیت ہے: جنرل موسوی

تہران، ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے ڈپٹی چیف آف آپریشنز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈرون پاور کے شعبے میں پیدا ہونے والی صلاحیتوں سے دور دراز کے اہداف کے خلاف آسانی سے منصوبہ بندی اور جارحانہ کارروائیوں کو انجام دینا ممکن ہے۔

ایڈمرل سید محمود موسوی نے فوج میں نئے ڈرونز کی شمولیت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک انٹرویو میں کہا کہ دنیا کی فوجوں اور حالیہ لڑائیوں میں جدید سسٹمز اور آلات کے استعمال میں دو موثر عوامل کے کنٹرول کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے جس کی قیمت اور افرادی قوت کا نقصان ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے آلات کے مقابلے میں بغیر پائلٹ کے نظام کی لاگت کم ہوتی ہے اور اس میں انسانی مداخلت کی ضرورت نہیں ہوتی، نتیجتاً ہلاکتیں کم ہوتی ہیں اور ان پر قابو پایا جاتا ہے۔
انہوں نے مسلح افواج کے ڈرون کی طاقت کو بہتر بنانے کی طرف بڑھنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج دیگر ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ مل کر اس میدان کی طاقت اور صلاحیتوں کو بڑھانے کی کوشش کرتی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈرون کے میدان میں آج کی کامیابیاں علم پر مبنی کمپنیوں اور نوجوانوں کی اشرافیہ کو فوج اور ان تحقیقی مراکز کے درمیان ہم آہنگی اور تعامل کے ذریعے حاصل کی گئی ہیں۔
ایڈمرل موسوی نے کہا کہ ہماری ڈرون صلاحیتوں کا ایک حصہ ان علاقوں میں چھپے ہوئے اڈوں پر ہے جو چوبیس گھنٹے آپریشن کے لیے تیار ہیں۔
ڈپٹی چیف آف آرمی آپریشنز نے کہا کہ فوج سمیت اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی تمام کوششوں کا مقصد سلامتی و استحکام اور ڈیٹرنس کو مضبوط بنانا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .