سلامتی کونسل کے اراکین نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں اس حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے اسے شدید مذمت کی۔
انہوں نے متاثرین کے اہل خانہ اور پاکستانی حکومت سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی۔
اس بیان میں دہشت گردی کے مجرموں، منتظمین، مالی معاونت کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا گیا تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پاکستانی حکومت کے ساتھ فعال طور پر تعاون کریں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں میں عالمی امن اور سلامتی کے لئے سب سے سنگین خطرہ ہے۔
انوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیاں، ان کے مقاصد سے قطع نظر مجرمانہ اور ناقابل جواز ہیں اور تمام ممالک کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے دہشت گردی کے خطرے کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ پشاور کی امامیہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ایک حملے آور کی فائرنگ اور خودکش حملے کے نتیجے میں کم از کم 56 نمازی جاں بحق ہوگئے۔
پاکستانی پولیس نے کہا کہ اہل تشیع کی مسجد 'امامیہ' پر ہونے والے خودکش حملے میں 190 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان کے شہر پیشاور کی مسجد پر حملے کی ذمہ داری دہشتگرد گروپ داعش نے قبول کرلی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
تہران، ارنا – اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گزشتہ ہفتے میں پاکستان کے شہر پشاور میں مسجد پر دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے جس میں درجنوں نمازی ہلاک ہوئے تھے۔
متعلقہ خبریں
-
ایرانی اسپیکر کا پاکستان میں دہشتگردی حملے پر اظہار تعزیت
تہران، ارنا –ایرانی اسپیکر نے کراچی کے اسٹاک ایکسچینج مرکز میں ہونے والے دہشتگردی حملے کے نتیجے…
-
ایرانی محکمہ خارجہ کا بیان؛
شہید سلیمانی کے قتل کی بین الاقوامی ذمہ داری امریکی حکومت پر عائد ہوتی ہے
تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کی محکمہ خارجہ نے جنرل حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی دوسری…
آپ کا تبصرہ