"نادر فلاحی" نے منگل کے روز ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ اردبیل ای سی او کے رکن ممالک کا سیاحتی دارالحکومت کے 2023 بین الاقوامی ایونٹ کی میزبانی کے پیش نظر، ایک سال تک، تمام متعلقہ اداروں کو اس بین الاقوامی ایونٹ کی مناسب میزبانی کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے اور حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اردبیل میں سیاحت کے شعبے میں ترقی کے بہت زیادہ امکانات ہیں جو صوبے کی معیشت کو بدل سکتے ہیں۔ سیاحت کے شعبے کو دنیا میں ایک محرک معیشت سمجھا جاتا ہے اور اس کی خوشحالی کا براہ راست اثر دوسرے علاقوں کی معاشی خوشحالی پر پڑتا ہے، اس لیے سیاحتی مراکز کی بندش اور سیاحوں اور سیر و تفریح کی کمی کے ساتھ کورونا کی وباء کے دوران ہم نے بہت سے لوگوں کو تمام شعبوں میں معاشی نقصان دیکھا۔
واضح رہے کہ اردبیل جس کی آبادی تقریباً 1.248 ملین ہے، گیلان، زنجان اور مشرقی آذربائیجان کے صوبوں سے ملحق ہے اور زراعت اور صنعت کے ساتھ سیاحت کو اس خطے کی ترقی کے تین محور تصور کیا جاتا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلنے سے قبل 32 ہوٹل، 87 اپارٹمنٹ ہوٹل، 98 گیسٹ ہاؤسز، تین کیمپ سائٹس اور دو ٹورسٹ کمپلیکس کے ساتھ ساتھ دو ایکو ٹورازم ریزورٹس کو سالانہ 80 لاکھ ملکی سیاح اور 1.6 ملین غیر ملکی سیاح کی میزبانی کرتے تھے۔
مشگین شہر کا لٹکتا ہوا پل، کوہ پیمائی کی صلاحیت رکھنے والی سبلان پہاڑ، جنت کے چشموں کے شہر کے طور پر آلوارس اور سرعین سکی ریزروٹس کا وجود صوبہ اردبیل میں سب سے زیادہ دیکھنے والے پرکشش مقامات میں سے چند ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ