جنوبی کوریا میں ایرانی وفد کے اجلاس کے نتائج مسائل کے حل کے لیے سیول کی آمادگی کا منہ بولتا ثبوت ہیں

تہران، ارنا- ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے جنوبی کوریا میں ایرانی وفد کی ملاقات کے نتائج کو دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے حل اور تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے جنوبی کوریا کی سنجیدگی اور ارادے کا اندازہ لگانے کا معیار قرار دیا جا سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، "سعید خطیب زادہ" نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وفد کے دورہ جنوبی کوریا کے بارے میں میڈیا کی بعض خبروں کے بارے میں صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ تیل اور بینکنگ کے ماہرین پر مشتمل اسلامی جمہوریہ ایران کے ماہرین کے ایک وفد نے اس ہفتے سیول میں کوریائی کمپنیوں اور حکام کے ساتھ جنوبی کوریا کو تیل اور گیس کے کنڈینسیٹ کی دوبارہ فروخت کے امکان پر بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ  یہ دورہ، جس کا مقصد ایشیائی ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات استوار کرنا ہے، ویانا میں دونوں ممالک کے نائب وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کے بعد ہوا۔

خطیب زادہ نے کہا کہ ایرانی فریق نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، کوریائی حکام کے ساتھ مشاورت میں، کوریا میں ایران کے بلاک شدہ غیر ملکی کرنسی کے وسائل پر سے غیر قانونی پابندی کو ہٹانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے جنوبی کوریا میں ایرانی وفد کی ملاقات کے نتائج کو دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے حل اور تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے جنوبی کوریا کی سنجیدگی اور ارادے کا اندازہ لگانے کا معیار قرار دیا جا سکتا ہے۔

خطیب زادہ نے مزید کہا کہ اسی وجہ سے، اسلامی جمہوریہ ایران ان مذاکرات کے نتائج کو احتیاط سے دیکھتا ہے اور اس بات کا جائزہ لیتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو کس طرح منظم کیا جائے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .