14 فروری، 2022، 4:24 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84651214
T T
0 Persons
ویانا معاہدہ دوسری طرف کے سیاسی فیصلوں کا انتظار کر رہا ہے: ایرانی ترجمان

تہران، ارنا - ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ تہران نے اپنے سیاسی فیصلے برسوں پہلے کیے تھے اور جوہری معاہدے پر قائم ہے، ویانا میں ہونے والے معاہدے کو دیگر فریقین کے سیاسی فیصلوں کا انتظار ہے۔

یہ بات "سعید خطیب زادہ" نے پیر کے روز اپنی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بات چیت کے دوران امریکی جانب سے فیصلوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ویانا میں کوئی ڈیڈ اینڈ نہیں ہے اور مذاکرات معمول کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں۔
خطیب زادہ نے کہا کہ ایرانی وفد کے وطن پہنچنے کے بعد ایران نے اپنی تجویز پر نظر ثانی کی۔
انہوں نے کہا کہ جتنا زیادہ امریکہ اور یورپی ٹروئیکا اپنا عزم ظاہر کریں گے، معاہدہ اتنا ہی قریب ہوگا۔
جب ان سے ویانا میں ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان کی آج ایران کے اعلیٰ مذاکرات کار علی باقری کنی سے بات ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بات چیت کلیدی امور پر پہنچ گئی ہے اور تمام فریقین اس کیس کی احتیاط سے پیروی کر رہے ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے خبردار کیا کہ میڈیا کی چالوں کو سنجیدگی سے نہ لیا جائے، ایران نے کچھ تجاویز پیش کی ہیں اور دوسرے فریقوں نے بھی ایسا ہی کیا ہے، جو کہ اس قسم کے مذاکراتی عمل میں فطری ہے۔
انہوں نے آج تہران میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کی اپنے آئرش ہم منصب سائمن کوونی کے ساتھ ملاقات کا بھی حوالہ دیا۔
دوسری جانب خطیب زادہ نے امریکا کی جانب سے افغانستان سے روکے گئے فنڈز کو نائن الیون کے متاثرین میں تقسیم کیے جانے کو ’لوٹ مار‘ قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ امریکہ نے کسی دوسرے ملک کے فنڈز کو لوٹا ہو، امریکہ کا ماننا ہے کہ وہ تمام ممالک کے فنڈز کا مالک ہے اور جج یا جیوری کے طور پر فیصلہ سنا سکتا ہے اور جائیداد ضبط کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایک ملک پر حملہ کر کے اپنے ٹیکس دہندگان اور افغانستان کے بے دفاع عوام دونوں کو بلواسطہ طور پر اربوں ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے، لیکن پھر بھی وہ افغان عوام کے باقی فنڈز کو اکیلا نہیں چھوڑتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ امریکہ کے لیے شرمناک اور انسانیت سوز فعل ہے، امریکہ کو اس پر نظر ثانی کرنی چاہیے کیونکہ دنیا بدل چکی ہے اور واشنگٹن کو یہ پیغام ملنا چاہیے۔
خطیب زادہ نے ایران میں روس کے سفیر کی غلط تصویر پر ہونے والے حالیہ تنازع پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر معزز سفیر اور سفارت کار کو معلوم ہے کہ انہیں میزبان ملک کی رائے عامہ کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ عمل روس کے ساتھ ایران کے بہترین تعلقات کے موافق نہیں تھا، متعلقہ چینلز کے ذریعے اس معاملے کی پیروی کی گئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران اور روس کے تعلقات کثیر الجہتی اور کثیر سطحی اسٹریٹجک شراکت داری ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کا حالیہ دورہ روس اور ان کی اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ طویل ملاقات، دونوں ممالک کے تعلقات کو وسعت دینے کے منصوبے اور روس اور ایران کی باہمی حمایت دونوں ممالک کے درمیان صف بندی کی نشاندہی کرتی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .