9 فروری، 2022، 11:45 AM
Journalist ID: 2392
News ID: 84644718
T T
0 Persons
یقینی طور پر مذاکرات کے آخری مراحل میں ہیں: یورپی یونین

تہران، ارنا - یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ ہم یقینی طور پر مذاکرات کے آخری مراحل میں ہیں۔

یہ بات "جوزپ بورل" نے بدھ کے روز اسلامی جمہوریہ ایران اور 4+1 گروپ کے درمیان مذاکرات کے نئے دور کے آغاز کے موقع پر کہی۔
تفصیلات کے مطابق، پابندیوں کے خاتمے پر مذاکرات کا آٹھواں دور منگل کے روز 8 فروری کو ویانا میں چند دنوں کی سانس لینے کے بعد دوبارہ شروع ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اگر بڑے اختلافات باقی بھی رہیں تو بھی جلد نتیجہ نکلے گا، دونوں جماعتوں نے اپنی مرضی کا مظاہرہ کیا ہے۔
بورل نے  کہا کہ ایک امریکی پیشکش ہے، ایک کاؤنٹر آفر ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ ایک ہفتہ، دو ہفتے، تین ہفتے تک چلے گا، لیکن ہم یقینی طور پر مذاکرات کے آخری مراحل میں ہیں۔
ویانا میں پابندیاں ہٹانے کے لیے آٹھویں دور کی بات چیت کے دوبارہ شروع ہونے کے پہلے دن، چین کے چیف مذاکرات کار نے کہا کہ وفود کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
جیسا کہ ویانا میں مذاکرات کی پیشرفت اور تقرریوں کو سخت تکنیکی بات چیت کے ذریعے نشان زد کیا گیا، خاص طور پر ساتویں اور آٹھویں دور میں، ویانا میں مذاکراتی وفود باقی مسائل پر ضروری ہم آہنگی اور سیاسی فیصلے کرنے کے لیے گزشتہ ہفتے کے اوائل میں اپنے اپنے دارالحکومتوں کو واپس آئے۔
حالیہ دنوں میں دوسری طرف سے بہت سی امیدیں اس دور میں انجام پانے والے مذاکرات کے لیے ہیں۔ یہ جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مذاکراتی ٹیم کی شروع سے اصولی پالیسی رہی ہے کہ مذاکرات کا معیار مذاکرات کے مفادات، اصول اور ہدایات ہونی چاہئیں اور معاہدے تک پہنچنے کا وقت ان اصولوں کی فراہمی پر منحصر ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کم سے کم وقت میں ایک اچھے معاہدے تک پہنچنا چاہتا ہے لیکن اس بات پر زور دیتا ہے کہ وہ مذاکرات میں جلد بازی نہیں کرے گا اور جعلی ڈیڈ لائن اصولوں اور سرخ لکیروں کی خلاف ورزی نہیں کرے گی۔
اس لیے اس دور میں کسی سمجھوتے تک پہنچنے کا امکان دوسرے فریق کی تیاری اور ارادے پر منحصر ہے کہ وہ ضروری فیصلے کرے، بالخصوص پابندیوں کے میدان میں اور غیر حقیقی مطالبات سے دستبردار ہو جائے، بالخصوص ایران کی سائنسی کامیابیوں کے سلسلے میں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .