ویانا مذاکرات میں کچھ پیش رفت اور بعض اہم مسائل کے باقی رہنے کے باوجود مغرب بالخصوص امریکہ مختلف حیلوں اور بہانوں سے سیاسی فیصلے کرنے سے گریز کرتا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کا اسٹریٹجک صبر ختم کیا جا رہا ہے۔
اگرچہ اسلامی جمہوریہ ایران نے مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لائن مقرر نہیں کی ہے اور وہ حتمی معاہدے تک پہنچنے کے مقصد کے ساتھ مذاکرات میں موجود ہے لیکن اگر فریقین آنے والے دنوں میں مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی مرضی کا مظاہرہ نہیں کریں تو مذاکرات کے تسلسل کو کچھ چیلنجوں کا سامنا ہو گا۔
جو بائیڈن کی انتظامیہ وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے اور ایران اور P5+1 کے درمیان معاہدے سے دستبرداری میں سابق امریکی انتظامیہ کے یکطرفہ اقدامات کی مذمت کرنے کے ایک سال بعد اب تک ماضی کی غلطیوں کا ازالہ کرنے کے لیے کوئی قابل صحیح اقدام کرنے میں ناکام رہی ہے۔
آپ کا تبصرہ