ایرانی سنیئر مذاکرات کار 'علی باقری کنی' مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے پیر کی صبح ویانا روانہ ہوگئے۔ باقری کی ویانا میں غیر موجودگی میں ایران اور ۴+1 گروپ کے نمائندوں کے درمیان ماہرین کی سطح پر مذاکرات جاری رہے۔
ایرانی چیف مذاکرات کار اور تینوں یورپی ممالک کے وفود کے سربراہ مزید مشاورت کے لیے جمعے کو اپنے دارالحکومت واپس پہنچ گئے تھے، اس کے ساتھ ساتھ ماہرین کی ملاقاتیں بھی پہلے کی طرح جاری رہیں، اسی طرح پابندیوں کے خاتمے اور ایگزیکٹو کے لیے ورکنگ گروپ کی میٹنگیں بھی ہوئیں۔
باقری کنی نے تہران میں اپنی موجودگی کے دوران تکنیکی اور خصوصی شعبوں میں سینئر حکام اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع مشاورت کی۔
مذاکرات کا آٹھواں دور 27 دسمبر کو شروع کیا گیا تھا، اور شریک وفود کی تصدیق کے مطابق، اب تک اس میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے۔
ویانا میں روس کے ایک سینئر سفارت کار میخائل اولیانوف نے اپنے ٹوئٹر پیج پر اعلان کیا کہ روس اور امریکی وفود کے درمیان نشست جوہری معاہدے کے امور پر خصوصی توجہ کے ساتھ منعقد کی جا رہی ہے۔
اولیانوف نے ایران کی جانب سے ضمانت کی درخواست کے بارے میں بھی لکھا کہ ایران کا حق ہے کہ وہ امریکا سے ضمانت کی درخواست کرے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ