10 جنوری، 2022، 6:26 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 84608866
T T
0 Persons
ایران اور سعودی عرب کے مابین مذاکرات کا اگلا دور ایجنڈے میں شامل ہے: خطیب زادہ

تہران، ارنا - ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ عراق کی میزبانی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کے اگلے دور کا انعقاد بدستور ایجنڈے میں شامل ہے۔

یہ بات سعید خطیب زادہ نے آج بروز پیر صحافیوں کے ساتھ اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات کے پانچویں دور کے وقت اور کیا لبنان اور حزب اللہ کے بارے میں سعودی عرب کا مؤقف مذاکرات پر اثر پڑا ہے؟ کے سوکہ یے جواب میں کہا کہ تمام اختلافات کے باوجود مذاکرات کا سلسلہ جاری رہےگا۔

خطیب زادہ نے کہا کہ لبنان کے معاملے میں بدقسمتی سے غیر ملکی مداخلت لبنان کے اندر بدامنی کی سب سے اہم وجہ ہے۔ کچھ ممالک لبنان کے اندرونی مسا‏ئل میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ حزب اللہ لبنان کی مقامی حکومت کا ایک حصہ ہے اور سب کو اس کا احترام کرنا چاہیے۔

سعید خطیب زادہ نے ویانا میں سعودی عرب کے وفد کی موجودگی کے بارے میں ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں کہا کہ ممالک اپنی باہمی اور قومی خواہشات کی بنیاد پر ویانا کا سفر کرتے ہیں۔بات صرف سعودی عرب کی ہی نہیں۔ ویانا میں مختلف ممالک کے وفود کی رفت و آمد رہتی ہے اور یہ ملاقات سعودی عرب کے وفد تک محدود نہیں بلکہ دیگر ممالک کے وفود سے بھی ملاقات ہوتی رہتی ہے۔

خطیب زادہ نے افغانستان کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی افغانستان کے بارے نگاہ جامع اور قوم و قبائل سے بالاتر ہے۔

خطیب زادہ نے کہا کہ تہران میں افغانستان کے مختلف گروہوں کے درمیان مثبت گفتگو کا سلسلہ جاری ہے اور ہم افغانستان میں پائیدار امن و صلح کے قیام کے سلسلے میں افغانوں کی ہر قسم کی مدد کرنے کے لئے آمادہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ رواں ہفتہ کے آخر میں چین کا دورہ کریں گے یہ دورہ چينی وزیر خارجہ کی دعوت پر انجام پذیر ہوگا اور اس سفر میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا جائےگا۔

سعید خطیب زادہ نے تین یورپی ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ مشترکہ جوہری معاہدے کے رکن کی حیثیت سے ویانا مذاکرات میں شرکت کر کے کسی دوسرے ملک کی نمائندگی اور وکالت کرنے سے گریز کریں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

https://twitter.com/IRNAURDU1

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .