رپورٹ کے مطابق، روسی وفد کے اعلی سفارتکار "میخائیل اولیانوف" نے آج بروز منگل کو ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ انہوں نے ایرانی وفد کے اعلی مذاکرات کار "علی باقری کنی" سے ملاقات کی ہے۔
اولیانوف نے کہا کہ اس ملاقات میں ہم نے ان اہم حل طلب مسائل پر تبادلہ خیال کیا جنہیں ویانا مذاکرات کے دوران حل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے کوارڈینیٹر "انریکہ مورا" سے اپنی حالیہ ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں دونوں فریقین نے ویانا مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال اور پیش رفت کے امکان پر بات چیت کی۔
واضح رہے کہ ویانا مذاکرات کے آٹھویں دور کا 27 دسمبر میں آغاز کیا گیا اور 30 دسمبر کو نئے عیسوی سال کی چھٹیوں اور مذاکراتی ہالز کی بندش کی وجہ سے مذاکرات کا یہ دور تین دن کے وقفے کے بعد آج بروز پیر کو از سر نو آغاز کیا گیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ویانا مذاکرات کی کامیابی کی کلید ایران کیخلاف جابرانہ پابندیوں کے موثر خاتمے سے متعلق ایک معاہدے کا حصول ہے۔
واضح رہے کہ باقری کنی نے اس سے پہلے ارنا نمائندے سے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر دوسرا فریق پابندیوں کو ہٹانے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے پابندیوں کی منسوخی کے طریقہ کار کو قبول کرنے خاص طور پر کم وقت میں تصدیق اور ضمانت کے دو معاملات میں سنجیدہ ہو تو ہم ایک معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ روس کے اعلی مذاکرات کار نے بھی آج ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ایران کیخلاف امریکی پابندیاں، مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں؛ ہذا ہمیں ویانا مذاکرات میں امریکی پابندیاں ہٹانے کے معاملے پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ