انہوں نے مزید کہا کہ ہم کراٹے، تائیکوانڈو، جوڈو، تیر اندازی، ٹرک اینڈ فیلڈ، فٹ بال، فری اسٹائل ریسلنگ اور بیچ والی بال کے آٹھ شعبوں میں حصہ لیں گے اور توقع کی جاتی ہے مطابق تمام شعبوں میں تمغے جیتیں گے۔
ان خیالات کا اظہار "مہران تیشہ گران" نے آج بروز ہفتے کو گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ برازیل جیسے ماحولیاتی نظام والے شہروں میں مہینوں سے 2022 کے اولمپکس کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشکل حالات کے باوجود نیشنل کورونا اینٹی ایپیڈیمک ہیڈ کوارٹرز سے اجازت لینے کے بعد پہلا کیمپ 2018 کے آخری مہینوں میں شروع ہوا۔ پروٹوکول اور زیادہ اخراجات کے باوجود ہم ایرانی کھیلاڑیوں کی جسمانی فٹنس بڑھانے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔
تیشہ گران نے گزشتہ سال قومی انڈور والی بال ٹیم کو اٹلی بھیجنے کی یاد دلائی اور کہا کہ عالمی چیمپئن شپ میں چھٹا مقام جیتنا ہمارے والی بال کیھلاڑیوں کے لیے عروج پر واپسی کا آغاز تھا اور اس بات کے پیش نظر یہ ٹیم ماضی میں اولمپکس میں رنر اپ رہی ہے، مجھے امید ہے کہ وہ آنے والے اولمپکس میں ہمارے ملک کے لیے اچھے اعزازات حاصل کریں گے۔
ڈیف فیڈریشن کے صدر نے سماعت سے محروم کھیلاڑیوں کے کھیل کے میدان میں اٹھائے گئے اقدامات کا حوالہ دیا، جن میں 80 کھیلاڑیوں کو ترکی بھیجنا شامل ہے تاکہ وہ اولمپکس میں شرکت کے لیے اپنی تیاریوں کو بڑھا سکیں۔
انہوں نے تمام بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت، 2 بین الاقوامی تائیکوانڈو اور کراٹے ایونٹس میں 20 ممالک کے 400 مہمانوں کی میزبانی اور دونوں شعبوں میں عالمی چیمپئن شپ جیتنے کو رواں سال کے دوران، اس فیڈریشن کے دیگر اہم اقدامات کے طور پر ذکر کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ