22 دسمبر، 2021، 7:29 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84587630
T T
0 Persons
ایرانی وزیر خارجہ کی جمہوریہ آذربائیجان کے صدر سے ملاقات

باکو، ارنا- جمہوریہ آذربائیجان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" نے آذری صدر "الہام علی اف" سے ملاقات اور گفتگو کی۔ علی اف نے اس ملاقات میں سفارتی وفود کے تبادلہ کو بہت اہم قرار دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق، علی اف نے کہا کہ یہ ایرانی وزیر خارجہ کا جمہوریہ آذربائیجان کا پہلا دورہ ہے۔ انہوں نے اس سال کے اختتام پر ہونے والے اس دورے کو اگلے سال کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ ایکشن پلان کا جائزہ لینے کے حوالے سے اہم قرار دیا۔

آذری صدر نے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر اشک آباد میں اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ خوشگوار ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس ملاقات میں ہم نے ایک بار پھر دیکھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے تمام مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔

علی اف نے اشک آباد میں ایران کے صدر کے ساتھ ملاقات میں ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کی دوستی اور بھائی چارے کا اعادہ کیا گیا اور تمام سیاسی، اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

انہوں نے ایران اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کے درمیان متعدد ملاقاتوں کا حوالہ دیا اور ایسے قریبی رابطوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقاتیں عملی اہمیت کی حامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور آذربائیجان کے درمیان دو طرفہ تعاون کا منصوبہ وسیع تر ہے اور مجھے یقین ہے کہ ہمارے درمیان اس تعاون کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔

 در این اثنا جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے آذربائیجان کے صدر کو ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کا سلام پہنچایا۔

انہوں نے اشک آباد میں ایرانی صدر کیجانب سے اپنے آذربائیجانی ہم منصب کو تہران کی دعوت اور ترکمانستان کے دارالحکومت میں آذربائیجان اور ایران کے صدور کی ملاقات اور وہاں ہونے والی بات چیت کو دونوں دوست اور برادر ممالک کے درمیان باہمی تعلقات  میں ایک اہم موڑ قرار دیا۔

واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ آج بروز بدھ کو دورہ باکو پہنچ گئے؛ وہ اس سفر کے دوران اپنے آذزی ہم منصب اور آذربائیجان کے اسپیکر سے ملاقات کریں گے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .