ایرانی حکومت نے جوہری توانائی سے10 ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداواری کا ہدف مقرر کیا ہے

تہران، ارنا - ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ نے کہاہے کہ ہم نے جوہری توانائی سے 10,000 میگاواٹ بجلی کی پیداواری کا ہدف مقرر کیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ اس اقدام بین الاقوامی کمپنیوں کی شرکت کے ساتھ صنعتی اور علم پر مبنی کمپنیوں کی سرگرمیوں کے فروغ کیلیے ایک وسیع موقع فراہم کر سکتا ہے۔

یہ بات محمد اسلامی نے آج بروز پیر ایرانی وزارت صنعت سے متعلق ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ جوہری توانائی سے 10 ہزار میگاواٹ بجلی کی تیاری کا ہدف طے کرلیا گیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہ ہدف بین الاقوامی کمپنیوں کی شرکت کے ساتھ صنعتی اور علم پر مبنی کمپنیوں کے لیے وسیع پیمانے پر سرگرمیاں فراہم کر سکتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے وعدہ کیا ہے کہ جوہری توانائی ادارے میں بین الاقوامی قوانین اور ضوابط کے خلاف کچھ کام نہ کریں۔

ظرفیت‌های انرژی اتمی و تکنولوژی هسته‌ای در حوزه‌های گوناگون به‌کار گرفته شود و آثارش در زندگی مردم و اقتصاد کشور پدیدار شود.

اسلامی نے کہا کہ ہم ملک کی علم پر مبنی پالیسیوں خاص طور پر معاشی خوشحالی  اور علم پر مبنی معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے بنیادی ڈھانچے اور صلاحیتوں کو مسلسل بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ عوام کی زندگی اور معیشت کی بحالی کیلیے جوہری توانائی اور جوہری ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کو مختلف شعبوں میں استعمال کیا جانا چاہیے۔

اسلامی نے رائے عامہ میں مغربی ممالک اور خطے کے بعض ممالک کی وسیع پیمانے پر منظر کشی، کہ ایرانی ایٹمی صنعت صرف افزودگی میں مصروف ہے ،پر تنقید کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کی جوہری صنعت کی سرگرمیاں وسیع شعبوں بشمول طب، صنعت، زراعت، ماحولیات، پانی اور مٹی، اور غیرہ کا احاطہ کرتی ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@   

https://twitter.com/IRNAURDU1

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .