ایرانی خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل کے سکریٹری 'سید عباس عراقچی' نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندے 'مت کنودسن' کے ساتھ ایک ملاقات میں اس ملک کی موجودہ صورتحال، سیکیورٹی مسائل، داعش کی دہشت گردی اور افغانستان میں حکمرانی کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا۔
اس ملاقات میں ایرانی عہدیدار نے ایران کا موقف افغانستان کے مسائل کے حل کے لیے علاقائی نقطہ نظر کو اپنانا، کابل میں ایک جامع حکومت کی تشکیل، اس ملک میں سلامتی کو یقینی بنانا اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سرحدی تحفظ کو بھی یقینی بنانا ہے۔
عراقچی نے افغانستان کے مسائل پر ہمارے ملک کی خصوصی توجہ خاص طور پر افغانستان کے لیے صدر کے خصوصی نمائندے کی تقرری کے ساتھ، پر زور دیا۔
انہوں نے افغانستان کی موجودہ نازک صورتحال کے لیے امریکہ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ مغربی ایشیا کے خطے میں امریکی موجودگی کا نتیجہ خطے کے لوگوں کیلیے انتشار اور بدامنی کے سوا کچھ نہیں ہوا۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندے نے افغانستان میں ایران کے موثر کردار اور افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کو سراہتے ہوئے کہا اس مسئلے پر ایران کے ساتھ اقوام متحدہ کے تعاون کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے افغانستان کی صورت حال کی وضاحت کرتے ہوئے افغان عوام کے بنیادی مسائل، خاص طور پر سردیوں کے موسم کی آمد کے ساتھ، پر بین الاقوامی برادری کی سنجیدگی سے توجہ پر زور دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ