یہ بات مجید تخت روانچی نے پیر کے روز اقوام متحدہ میں' بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک مشرقی وسطی ' کے دوسرے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اس نشست میں ایران کے خیالات اور نظریات کی وضاحت کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی بین الاقوامی حکومتوں میں ایران کی رکنیت اور مہلک ہتھیاروں کے استعمال کیلیے ایرانی سپریم لیڈر کے فتوے کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ ہتھیار انسانی زندگی کے لیے خطرہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطے بشمول صدام کی افواج کی طرف سے 1980 کی دہائی میں ایران کے خلاف جنگ میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے پس منظر کے باوجود، یہ خطرہ خاص طور پر مشرق وسطیٰ کے ممالک کے لیے واقف ہے۔
تخت روانچی نے کہا کہ اسرائیل سے امریکہ کی حمایت اور اسرائیل کے جوہری پروگرام کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں مہلکی ہتھیاروں سے پاک ایک زون بنانا ناممکن ہے۔
اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر اور مستقل نمائندے نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ کی خصوصی صورت حال کے پیش نظر، ایک معاہدے پر بات چیت میں کافی وقت لگے گا اور اس عمل میں تمام پیشگی شرائط کو منسوخ کیا جانا چاہیے اور سب کچھ اتفاق رائے سے کیا جا سکے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ