یہ بات "دراگو اشٹامبوک" نے منگل کے روز ایرانی صوبے ہمدان میں اقتصادی سرگرم افراد کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف پابندیوں کے علاوہ ایران اور کروشیا کے تعلقات میں مشکلات پیدا کی ہیں تاہم ان خامیوں کو دور کرنے کی امید ہے۔
انہوں نے 2016 میں کروشین صدر کے دورے ایران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس دورے میں 100 کروشین کمپنیوں کے نمائندے ان کے ہمراہ تھے جس کے نتیجے میں مختلف شعبوں میں متعدد مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے اور کروشین حکومت ان معاہدوں پر عمل درآمد کر رہی ہے۔
اشٹامبوک نے کہا کہ ایران کروشیا کو تسلیم کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ہے اور ہمارے ملک کو اس حمایت پر فخر ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کروشیا ایرانی سیاحوں کا خیرمقدم کرے گا اور یہ ملاقات تعاون اور شراکت داری کے لیے زمین ہموار کرنے کے لیے ایک کک اسٹارٹ ہوگی۔
صوبہ ہمدان میں اقتصادی ایجنٹوں نے اپنی مصنوعات متعارف کروائیں جن میں ایلومینیم کی مصنوعات، پالئیےسٹر، گرین ہاؤس مصنوعات، اسٹیل، پولی تھیلین پائپ، زرعی مشینری، معدنیات، سیمنٹ، اور آبپاشی کے آلات شامل ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
کروشیا کا ایران کیساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا خواہاں
23 نومبر، 2021، 2:00 PM
News ID:
84552578
ہمدان، ارنا - ایران میں تعینات کروشیا کے سفیر نے کہا ہے کہ ہم ایران کے ساتھ اقتصادی اور سیاسی تعلقات کو گہرا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں حالانکہ پابندیوں نے اس علاقے میں ان کے اچھے خیالات اور مقاصد کو دھندلا کر دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ