رپورٹ کے مطابق، آسٹرین محکمہ خارجہ کے سیکرٹری جنرل "پترو لاونسکی" جو ایران اور آسٹریا کے درمیان سیاسی مذاکرات کے پانچویں دور میں حصہ لینے کیلئے ایران کے دورے پر ہیں، نے آج بروز ہفتے کو "حسین امیر عبداللہیان" سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران اور آسٹریا کے درمیان دیرینہ اور تاریخی تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعلقات ہمارے لیئے انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے آسٹریا کیجانب سے ایران کو ویکسین کی کھیپ عطیہ کرنے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس وبا پر قابوپانے کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان مزید تعاون کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے یورپی یونین کیجانب سے افغان پناہ گزینوں سے متعلق مزید ذمہ دارنہ رویے اپنانے پر زور دیتے ہوئے حالیہ ہفتوں میں افغانستان میں دہشتگردانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اس ملک میں داعش اور دیگر تکفیری دہشتگرد گروہوں کے فروغ کو خطرناک قرار دے دیا۔
دراین اثنا پتر لاونسکی نے دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کرلیا کہ ایران جوہری معاہدہ، دیگر فریقین کے تعاون سے بحال ہوجائے گا۔
انہوں نے افغانستان میں حالیہ دہشتگردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور آسٹریا کو داعش سے متعلق مشترکہ خدشات ہیں۔
انہوں نے افغانستان کے بحران کے حل پر اس ملک کے پڑوسیوں کے اجلاس کی حمایت پر زور دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ