ان خیالات کا اظہار "سرگئی لاوروف" نے آج بروز بدھ کو ماسکو میں تعینات ارنا نمائندے سے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی مستقل رکنیت کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوریشین اکنامک یونین میں ایران کی مستقل موجودگی کے معاہدے کی حتمی شکل دینے کا عمل آغاز کیا گیا ہے۔
لاوروف نے کہا کہ ایران طویل عرصے سے یوریشین اکنامک یونین کے عبوری معاہدے کا فریق رہا ہے اور اب ہم نے ایران اور اس یونین کے درمیان ایک مستقل معاہدے کو حتمی شکل دینے کے عمل کا آغاز کیا ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے کہ یہ معاہدہ یوریشین یونین معاہدے کے شرکاء کے مفاد میں ہے۔
لاروروف نے کہا کہ ہم شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی رکنیت کا خیر مقدم کرتے ہیں اور ہم نے کہا ہے کہ ہم دوشنبہ میں شنگھائی سربراہی اجلاس میں ایران کی رکنیت کے عمل کو شروع کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران، اس وقت شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن ہے، جس کو اس تنظیم کی تمام سرگرمیوں بشمول افغان رابطہ گروپ میں حصہ لینے کی اجازت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شنگھائی تنظیم کی سرگرمیاں؛ مختلف شعبوں میں، بشمول دہشت گردی اور انتہا پسندی کیخلاف جنگ اور ایران اور روس کے مفادات میں سیکورٹی اور معاشی سرگرمیوں کی فراہمی ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ