1 ستمبر، 2021، 5:36 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 84457196
T T
0 Persons
گزشتہ دو دہائیوں میں افغانستان کے واقعات انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں: ایرانی صدر

تہران، ارنا - انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں افغانستان میں جو کچھ ہوا ہے وہ موجودہ دور میں جارحیت اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کی ایک واضح تصویر ہے۔

یہ بات ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے آج بروز بدھ کابینے کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں افغانستان میں جو کچھ ہوا ہے وہ موجودہ دور میں جارحیت اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کی ایک واضح تصویر ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ افغانستان میں ان برسوں کے دوران ہلاک، زخمی یا معذور ہونے والے بچوں اور خواتین کی تعداد اس ملک میں ایک خاموش تباہی کی نشاندہی کرتی ہے۔

صدر رئیسی نے بتایا کہ مختلف ممالک اور دنیا کے مختلف حصوں میں امریکی موجودگی کا تجربہ ثابت کرتا ہے کہ یہ موجودگی کبھی بھی سکیورٹی پیدا کرنے والی نہیں ہے بلکہ اس کے برعکس امریکی موجودگی سلامتی، استحکام اور امن کے لیے نقصان دہ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ ایسے پس منظر اور طرز عمل کے ساتھ دنیا کی عوامی رائے کی عدالت میں جوابدہ ہونے کے بجائے مختلف حیلوں اور بہانوں سے دوسرے ممالک کے خلاف الزامات لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آج امریکہ مختلف بہانوں سے ایران کے خلاف ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس کا جواب موجود ہے اور یہاں میں قومی میڈیا سمیت ذمہ دار تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اس طرح کے الزامات کا مناسب جواب دیں۔

ایرانی تیرہویں حکومت کی ترجیح پڑوسی ممالک ہیں

صدر رئیسی نے کہا کہ سفارتی تعلقات کی سطح کو بہتر بنانا اور پڑوسی ممالک کے ساتھ تبادلوں کو بڑھانا 13 ویں حکومت کی ترجیحات میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تجارت اور اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔

رئیسی نے کہا کہ پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے اور علاقائی تبادلوں میں ایران کا حصہ بڑھانے کے لیے اچھے مواقع موجود ہیں۔

اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

https://twitter.com/IRNAURDU1

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .