ایران کی فرضی سمندری حادثات پر وارننگ اور ان کے خاتمے کا مطالبہ

نیویارک، ارنا- اقوام متحدہ میں تعنیات خاتون ایرانی سفیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کے نام میں ایک پیغام میں خلیج فارس میں فرضی سمندری حادثات پر وارننگ دیتے ہوئے خطے کے امن اور استحکام کو خطرے میں ڈالنے والے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق، "زہرا ارشادی" نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کے نام میں ایک خط میں ایران کیخلاف تین ممالک بشمول برطانیہ، رومانیہ اور لائبیریا کے دعووں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ان کا مسترد کردیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ وہ یہ خط لائبیریا، رومانیہ اور برطانیہ کے نمائندوں کے 3 اگست 2021 کے خط کے رد عمل میں لکھ رہی ہیں۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ خط کے مصنفین نے اپنے دعووں کو ثابت کرنے کیلئے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مبہم الفاظ جیسے "انتہائی ممکن"، "ابتدائی جانچ"، "ایک اور کئی یو اے وی" جن سے غیر یقینی صورتحال ظاہر ہوتی ہے، کا سہارا لیتے ہوئے مبہم الفظ جیسے "بین الاقوامی شراکت داروں" کا استعال کرتے ہوئے ایران کیخلاف مرسر اسٹریٹ جہاز پر حملے کا الزام لگانے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بے بنیاد دعوی -پہلے صہیونی ریاست کیجانب سے حملے کے فورابعد اور واضح سیاسی محرکات کے ساتھ کیا گیا - حقیقت میں غلط، سیاسی اور اخلاقی طور پر غیر ذمہ دارانہ ہے، جس کا سختی سے پر مسترد کیا گیا ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ  اسلامی جمہوریہ ایران، بحیرہ کیسپین ، خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں اپنے طویل ساحلوں اور بندرگاہوں کی متعدد سہولیات کے ساتھ ساتھ ایک مضبوط جہاز بیڑے رکھتا ہے لہذا اس کا میری ٹائم سیکورٹی اور نیوی گیشن کی آزادی کے لیے ایک اہم فائدہ ہے، اور یہ ان کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اس دیرینہ مقصد اور پالیسی کے مطابق اور متعلقہ بین الاقوامی ذمہ داریوں کی مکمل تعمیل میں ایران نے میری ٹائم سیکیورٹی اور جہاز رانی کی آزادی کو مضبوط بنانے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

خط کے ایک اور حصے میں انہوں نے خلیج فارس میں فرضی سمندری حادثات پر وارننگ دیتے ہوئے خطے کے امن اور استحکام کو خطرے میں ڈالنے والے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

نیز اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے عوام کے مکمل تحفظ، اس کی خودمختاری کے دفاع اور اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے کسی بھی ضروری اقدامات سے دریغ نہیں کرے گا۔

اقوام متحدہ میں ایران کی سفیر اور نائب نمائندے نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سربراہ سے کہا ہے کہ وہ خط کو سلامتی کونسل کی دستاویز کے طور پر شائع کرے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .