رپورٹ کے مطابق، ایرانی محکمہ خارجہ میں تعینات بحیرہ روم اور مشرقی یورپ کے نائب وزیر اور ڈائریکٹر جنرل نے مرسر اسٹریٹ آئل ٹینکر سے متعلق رومانیہ کی وزارت خارجہ کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جھوٹے الزامات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
انہوں نے رومانیہ کے سفیر سے طلب کیا کہ وہ اس حوالے سے ایران کے شدید احتجاج کو اپنے ملک کے عہدیداروں تک پہنچادیں۔
انہوں نے تیسرے فریق کیجانب سے اس ظرح کے اقدامات کی منصوبہ بندی سے بین الاقوامی ماحول میں عدم استحکام پیدا کرنے و نیز اس حوالے سے سازشین کرنے سے متعلق چوکس رہنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ایران کی بنیادی پالیسی میں خلیج فارس، بحیرہ عمان ور بین الاقوامی پانیوں کی سلامتی کے تحفظ کی انتہائی اہمیت ہوتی ہے۔
اس موقع پر رومانیہ کے سفیر نے کہا کہ وہ ایرانی احتجاج اور اس اجلاس کے نوٹس کو اپنے ملک کے عہدیداروں تک پہنچادیں گے۔
اس کے علاوہ محکمہ خارجہ میں تعینات مغربی یورپی کے تیسرے دفتر کے سربراہ نے برطانوی وزیر خارجہ کے حالیہ ایران مخالف بیانات کے رد عمل میں اور ایران میں برطانوی سفیر کی عدم موجودگی میں ایران میں تعنیات برطانوی ناظم الامور کو طلب کرلیا۔
اس موقع پر انہوں نے اس طرح کے بے بنیاد الزمات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ جلد بازی، متضاد اور بے بنیاد بیانات مسترد ہیں اور ہم ان کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف برطانیہ کے بغیر ثبوت اور عجلت پر مبنی پہلا الزام نہیں ہے بلکہ ماضی میں اس ملک نے ایران پر ایسے اقدامات کا الزام لگایا ہے جو کبھی ثابت نہیں ہوئے اور اب تک ان کی تصدیق کے لیے کوئی دستاویز پیش نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ خلیج فارس میں عدم استحکام کی جڑ ایران کی نہیں بلکہ غیر خطی ممالک کی جنگی بحری جہازوں اور فوجیوں کی موجودگی ہے۔
محکمہ خارجہ میں تعینات مغربی یورپی کے تیسرے دفتر کے سربراہ نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ خلیج فارس کو بحری جہازوں کا محفوظ راستہ سمجھا ہے اور اس میں سکیورٹی کو قائم کرنے اور مضبوط بنانے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے قابض صہیونی ریاست اور دیگر عناصر کیجانب سے ایران کیخلاف ہر کسی مہم جوئی پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، اپنی سرزمین کے دفاع کیلئے اس طرح کی کاروائیوں کا بروقت اور منہ توڑ جواب دے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ