19 جولائی، 2021، 4:17 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84409453
T T
0 Persons
امریکہ انسانی مسائل کو سیاسی مقاصد سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے

تہران، ارنا- ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ویانا میں قیدیوں کے تبادلہ کے معاملے پر جوہری معاہدے کے ساتھ ساتھ الگ طرح کی بات چیت جاری ہے؛ لیکن اب امریکہ انسانی مسائل کو سیاسی مقاصد سے جوڑنے کی کوشش کررہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار "سعید خطیب زادہ" نے آج بروز پیر کو صحافیوں کیساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر انہوں نے حالیہ ہفتے کے دوران، ہونے والی سیاسی تبدیلیوں اور ویانا مذاکرات کا سلسلہ تیرہویں حکومت میں جاری رکھنے سے متعلق نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور "سید عباس عراقچی" کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ویانا مذاکرات چھٹے مرحلے میں بڑی سنجیدگی سے کیے گئے۔

خطیب زادہ نے کہا کہ امریکی موقف کی وجہ سے جوہری معاہدے کی بحالی تاخیر کا شکار ہوگئی ہے اور ایران میں بھی تیرہویں صدراتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا تو اب ہمین  ایران میں نئی حکومت کی تشکیل کا انتظار کرنا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تا ہم نظام کی بنیادی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور یہ معمول کی بات ہے کہ اس طرح کے مذاکرات، گزشتہ کی طرح جاری رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں اہم بات، ایرانی عوام کے مفادات کی فراہمی ہے اور  یہجب حاصل ہوگا تب امریکہ قرارداد 2231 کے تحت اپنے کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کرے اور ایران کیجانب سے اس کی تصدیق کی جائے؛ اب ہمین نئی حکومت کی تشکیل کا انتظار کرنا ہے۔

 خطیب زادہ نے یورپی قانونی اداروں کے حجاب سے متعلق حتمی فیصلے کو شرم کی بات قرار دیتے ہوئے اسے اسلام اور دیگر مذاہب کے انسانی حقوق کیخلاف وزری قرار دیا۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا یہ امیتازی سلوک ہے جس کی وجہ سے اسلام فوبیا اور مسلمانون کیخلاف تشدد میں اضافہ ہوگا۔

 ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں عدم استحکام ایران کیلئے قابل برداشت نہیں ہے اور ہم مشترکہ سرحدوں کی بد ستور نگرانی کر رہے ہیں کیونکہ افغانستان میں امن اور سلامتی کا قیام ایران میں امن اور سلامتی کے قیام کے برابر ہے۔

انہوں نے متحدہ عرب امارات میں ناجائز صہیونی ریاست کے سفارتخانے کے قیام کے رد عمل پر کہا کہ صہیونی ریاست اس طرح کے اقدامات سے دنیا میں اپنی کھئی ہوئی ساکھ کی بحالی نہیں کرسکتی۔

خطیب  زادہ نے مزید کہا کہ ہم مصر سے تعلقات کو معلمول پر لانے کا خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ دنیائے اسلام کے بڑے ممالک کے درمیان تعلقات، دنیائے اسلام اور علاقے کے مفادات میں ہے۔

انہوں نے جوہری معاہدے سے متعلق یورپی ممالک کے تین مرحلوں پر مشتمل منصوبے سے متعلق کہا کہ ہم اپنے  بنیادی موقف پر کھڑے ہیں اور ہم نے اپنے سیاسی اصولوں کا کئی بار کھلی طور پر اظہار کیا ہے۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ویانا میں قیدیوں کے تبادلہ کے معاملے پر جوہری معاہدے کے ساتھ ساتھ  الگ طرح کی بات چیت جاری ہے؛ لیکن اب امریکہ انسانی مسائل کو سیاسی مقصد سے جوڑنے کی کوشش کررہا ہے۔

انہوں نے عالمی جوہری ادارے کی سربراہ کے دورہ ایران سے متعلق کہا کہ اس طرح کے دورے تو معمول کی بات ہے اور یہ بدستور مختلف سطحوں میں جاری ہے۔

خطیب زادہ نے گزشتہ روز میں اور عیدالاضحی کی آمد کے موقع پر ناجائز صہیونی ریاست کیجانب سے مسجد الاقصی پر حملے کی سختی سے مذمت کی۔

انہوں نے  افغانستان میں ترک افواج کے انخلا سے متعلق طالبان گروہ کے حالیہ بیانات سے متعلق کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا واضح موقف یہ ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا واحد حل سیاسی مذاکرات ہے۔

 خطیب زادہ نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کے نئے دور سے متعلق کہا یہ عوام اور علاقے کے مفادات میں ہے اور ہمیں امید ہے کہ دونوں فریقین مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے کےخواہاں ہوں۔

انہوں نے لبنان کی حالیہ تبدیلوں سے متعلق کہا کہ لبنانی عوام کو اپنے ہی ملک کے مستقل کا فیصلہ کرنا ہوگا تا ہم ایران، لبنان کی مدد کیلئے کسی بہی کوشش سے دریغ نہیں کرین گے۔

 خطیب زادہ نے  ندوستانی وزیر خارجہ کے اس تجویز کے بارے میں کہ چابہار کی بندرگاہ کو شمالی ہند - بحر الکاہل کے منصوبے میں شامل کیا جائے سے متعلق کہا کہ چابہار بندرگاہ پانی کی ترقی کے میدان میں ایران کی ایک سب سے اہم شمال راہداری میں واقع ہے اور اس کی توسیع کے ایک حصے کو بھارتی کمپنیوں کے سپرد کیا گیا ہے لہذا ہمیں ان کیجانب سے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .