یہ بات سعید ترکمان نے پولیمر کی برآمدات کی ترقی سے متعلق پہلی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ پولیمر صنعت جی ڈی پی کا 1.5 فیصد اور روزگار کا 3.6 فیصد ہے۔
انہوں نے مزید کہا: پولیمر مصنوعات کی قیمت برآمدات کی سب سے اہم رکاوٹ ہے۔ جیسا کہ یہ پتہ چلتا ہے مینوفیکچررز اپنے خام مال کو اعلی قیمت کے ساتھ فراہم کرتے ہیں ۔جس سے وہ برآمدی منڈیوں میں قیمتوں کے لیے مسابقتی فائدہ سے محروم ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر تیل برآمدات کا 2.2٪ ہے ، جبکہ نصب شدہ صلاحیت 20 ملین ٹن سے زیادہ ہے اور جس گنجائش سے تقریبا 15 ملین ٹن خالی ہے۔
ترکمان نے بتایا کہ تیل کسی زمانے میں ملک کی سب سے اہم برآمدات تھی ، لیکن پیٹروکیمیکل صنعت تھوڑی دیر کے بعد برآمد کے دھارے میں داخل ہوئی اور ملک کی آمدنی کی مدد کی۔
انہوں نے بتایا کہ اب وہ وقت آگیا ہے کہ تکمیلی صنعت ویلیو ایڈیڈ کے ساتھ اپنی برآمدات میں اضافہ کرے ۔
انہوں نے کہا کہ 2020 میں پولیمر کی برآمدات میں بہت کمی دیکھنے میں آئی جس کا حجم تقریبا 2.5 ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔
اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ