یہ بات حسن روحانی نے پیر کے روز ایرانی وزارت دفاع کے قومی منصوبوں کی افتتاحی تقریب کے موقع پر کہی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی جانب سے کبھی بھی کسی ملک پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں ہے اور ایرانی افواج کی طاقت ہمسائہ ممالک کی مدد اور حفاظت کرتی ہے۔
صدر روحانی نے کہا کہ آج ہم مشاہدہ کر رہے ہیں مسلط کردہ ساڑھے تین سال معاشی جنگ کے باوجود جس نے کسی دوسرے ملک کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرتی تھی، لیکن ہماری قوم کھڑی ہے اور حکومت نے اپنی پوری طاقت کے ساتھ مزاحمت کی ہے اور کرے گی اور عوام اور مسلح افواج کی ضروریات کو پورا کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جدید ترین دفاعی ہتھیار اس عرصے (پچھلے آٹھ سال) کے دوران تعمیر کیے گئے اور میزائل کی صلاحیت پہلے سے کہیں زیادہ طاقت ور ہوگئی ۔اس عرصے کے دوران ہم بحریہ کو درکار آبدوز، سب میرین، ڈسٹرائر اور میزائلوں کی فراہمی میں کامیاب رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ان برسوں میں کروز میزائل کی رینج کو 300 کلومیٹر سے بڑھا کر 1000 ہزار کلومیٹر تک بڑھایا ہے اور فضائیہ کے حصے میں ہم نے 'کوثر ' لڑاکا طیارے کو بنایا، طیارے کا انجن بنایا اور آج مسلح افواج میں ایک طاقتور فورس موجود ہے ۔ آرمی، سپاہ پاسداران اور مسلح افواج کی فوج فضائیہ اور بکتر بند کے شعبے میں خود کفیل ہیں اور اپنے دونوں پیروں پر کھڑی ہے اور اپنے وسائل کےساتھ ملک کا دفاع کرتی ہے۔
روحانی نےکہا کہ ہمیں اپنے ملک کے دفاع میں نہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی ضرورت ہے، نہ ہی ہم ان مہلک ہتھیاروں کے حصول کی کوشش کرتے ہیں اور نہ ہی ہم اسے اخلاقی اور جائز سمجھتے ہیں۔
ایرانی صدر نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی کا واضح فتویٰ ہے جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے اسلحے کو اپنے ہی فتوے کے خلاف اور اسلامی اخلاقیات ، اقدار اور اصولوں کے منافی سمجھتا ہے۔
روحانی نے کہا کہ ہم گھریلو صنعت کے لئے ایٹمی، فضائی، خلائی اور میزائل صلاحیتوں اور نئی ٹیکنالوجیز کی تلاش کر رہے ہیں۔ ہماری جوہری طاقت جوہری ہتھیار بنانا نہیں ہے۔ امریکہ اور یورپ کو ایران کو اچھی طرح جاننا اور سمجھنا چاہئے
انہوں نے بتایا کہ ہماری افزودگی طبی اور توانائی کی صنعتوں اور دیگر شعبوں میں ہمارے ملک کی ضروریات کی فراہمی کے لئے ہے اور ہماری سرگرمیاں مکمل طور پر پرامن ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ