یہ بات محمد جواد ظریف نے آج بروز بدھ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو لکھے گئے ایک خط میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں ایرانی کوٹے کی عدم ادائیگی کنٹرول سے باہر ہوچکی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ میں ایران کے حق رائے دہی کے معطل ہونے کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کا چارٹر جنرل اسمبلی کو یہ فیصلہ کرنے کا اختیار دیتا ہے کہ مالی اعانت کی عدم ادائیگی ممبر کے قابو سے باہر کے حالات کی وجہ سے ہے اور اس صورت میں بھی بدستور ملک کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے ۔
انہوں نے اس خط میں کہا کہ اقوام متحدہ کو ایران کی طرف سے اپنے حصے کی عدم ادائیگی کی وجہ امریکی سخت اور یکطرفہ بینکاری پابندیاں ہیں اور اس عدم ادائیگی کی وجہ سے اسلامی جمہوریہ ایران کے ووٹنگ حق کی معطلی کو مسترد کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ جیسا کہ آپ اور پوری دنیا بخوبی واقف ہیں، ٹرمپ انتظامیہ کے جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبرداری کے فیصلے کے بعد ایرانی عوام کو انتہائی معاشی جنگ ( معاشی دہشت گردی) جو بے شرمی سے اب تک اس کا جانشین 'جو بائیڈن' نے جاری رکھا ہے، کا سامنا ہیں۔
آپ کا تبصرہ