ایران میں ایپیڈرمولیز بولوسا کا شکار بیماروں کی ادویات کیخلاف پابندی عائد کرنے والی کمپنی کی شکایت

تہران، ارنا- امریکی معاشی پابندیوں کے ذریعے انسانی حقوق کی پامالی کرنے والوں کو جوابدہ ٹھہرانے کیلئے ایران کے ای بے ہاؤس اور متعدد مقامی وکلاء کے ذریعے سوئڈن کے نیشنل سینٹر کال میں مونلیک میڈیکل ڈیوائسز کمپنی کیخلاف شکایت درج کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق، سویڈن میں قائم مونلیک میڈیکل ڈیوائسز کمپنی نے جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد ایران کیخلاف امریکی یکطرفہ پابندیوں کی پیروی کرتے ہوئے ایرانی درآمد کرنے والی کمپنیوں کو ایپیڈرمولیز بولوسا کا شکار بیماروں کی صحت اور زندگی کے لئے "ضروری ڈریسنگ" سمیت ادویات اور طبی سامان کی فروخت بند کردی۔

ان ڈریسنگز کی فروخت بند ہونے اور کو ایپیڈرمولیز بولوسا کا شکار بیماروں کو اس ضروری طبی مصنوعات تک رسائی سے محروم رکھنے کے بعد، ایپیڈرمولیز بولوسا کا شکار بیماروں کی ایک بڑی تعداد خاص طور پر بچے، جان کی بازی ہارگئے اور دوسروں کو شدید جسمانی نقصان جیسے امپیوٹیشن سامنے آئیں۔

لہذا امریکی معاشی پابندیوں کے ذریعے انسانی حقوق کی پامالی کرنے والوں کو جوابدہ ٹھہرانے کیلئے ایران کے ای بے ہاؤس اور متعدد مقامی وکلاء کے ذریعہ سوئڈن کے نیشنل سینٹر کال میں مونلیک میڈیکل ڈیوائسز کمپنی کیخلاف شکایت درج کی گئی۔

واضح رہے کہ قومی کال سینٹر، اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم میں ایک میکانزم ہے اورسویڈش حکومت بھی اس کی رکن ہے اور یہ ملٹی نیشنل کارپوریٹ رہنما خطوط کی تعمیل میں ممبر ریاستوں میں قائم ملٹی نیشنل کارپوریشنز کی کارکردگی کی نگرانی کے لئے ڈیزائن کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ پابندیوں کے جرم سے متاثرہ افراد کی شکایت میں، ایران میں ایپیڈرمولیز بولوسا مریضوں پر کرد زخمیوں کی دستاویزات کو جمع کرکے "نیشنل کال سینٹر" سے ذمہ داری قبول کرنے اور متاثرین سے معافی مانگنے، ہرجانے کا ازالہ کرنے اور ایران کو از سر نو ضروری طبی مصنوعات کی فروخت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ کسی سول سوسائٹی کی تنظیم کا پہلا اقدام ہے جس نے مجرمانہ اقتصادی پابندیوں کے شکار افراد کے لئے انصاف طلب کیا ہے۔

واضح رہے کہ ایران ای بے ہاؤس، جو ایپیڈرمولیز بولوسا مریضوں کی مدد کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم ہے، نیدرلینڈ میں رجسٹرڈ ایک غیر سرکاری تنظیم ، ایران کا بین الاقوامی فوجداری قانون سنٹر اور متعدد ملکی وکلاء نے جوڈیشل اتھارٹی میں ایپیڈرمولیز بولوسا مریضوں کی شکایات کا تعاقب کیا ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .