اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے دنیا میں افغان مہاجرین کی صورتحال سے متعلق ایک رپورٹ میں ایران کیجانب سے تقریبا 6۔3 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کیلئے ایران کی کوششوں کی تعریف کی ہے اور اس کو مہاجرین کی میزبانی کیلئے ایک ماڈل ملک قرار یا ہے۔
اس رپورٹ میں ایران میں زیر تعلیم افغان مہاجرین کی تصاویر کو اشاعت کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ دنیا کو 40 سالوں کے دوران، افغان مہاجرین کی میزبانی پر اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کو نہیں بھولنا ہوگا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران، تقریبا ایک ملین افغان شہریوں کی میزبانی کر رہا ہے اور اس کے علاوہ 6۔2 ملین افغان شہری بھی کسی بھی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے بغیر ایران میں رہائش پذیر ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لاکھوں افغانیوں کے ساتھ ساتھ میزبان ممالک کی امداد کے اپنے عزم کی تصدیق کرے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے ایشیاء پیسیفک ڈویژن کے ڈائریکٹر "ایندریکا راتوتہ" جو حالیہ ہفتوں میں ایران کا دورہ کیا تھا، نے اس حوال سے کہا ہے کہ اب ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ، کئی سالوں سے تناؤ کا شکار افغان مہاجرین کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب افغان تارکین وطن کو یہ ییین دہانی کرائی ہے کہ ان کو فراموش نہیں کیا گیا ہے اور سارے بین الاقوامی اداکاروں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغان پناہ گزینوں کے میزبان ممالک کی مدد کریں اور اس ملک میں پائیدار قیام امن کیلئے افغانستان سے تعاون کریں۔
راتوتہ نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری کو 40 سالوں کے دوران افغان تارکین وطن کی میزبانی پر ایران کی کوششوں اور حمایتوں کو نہیں بھولنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی تعلیمی نظام میں افغان پناہ گزینوں کی موجودگی اور سرگرمی، ایران میں صحت کی خدمات تک رسائی کے ساتھ ساتھ ایرانی بینکاری خدمات تک رسائی اور اس شعبے میں کام کرنا؛ اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے افغان پناہ گزینوں کیلئے خدمات کی فراہمی ہے جس کو دیگر ممالک کیلئے ایک ماڈل میں تبدیل کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے کہا کہ اقوام متحدہ، افغاستان میں تشدد کے اضافے کے نتیجے میں مزید افغان شہریوں کو ملک سے بدر ہونے اور ہمسایہ ملکوں میں پناہ گزین ہونے پر خدشات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضروری وسائل اور بجٹ کی کمی کی وجہ سے اس تنظیم کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کی افغان مہاجرین کیلئے انسانہ دوستانہ اقدامات کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کی صلاحیت محدود ہوگئی ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ